مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ وَمَا تَأَخَّرَ“کوئی بندہ جو کامل وضو کرتا ہے اللہ تعالیٰ اُس کے اگلے پچھلے تمام(صغیر)گناہ معاف کردیتے ہیں۔(مسند البزار:2/75)
سردی کے غسلِ جنابت کی فضیلت:
حضرت ابوہریرہسے موقوفاً مَروی ہے،وہ فرماتے ہیں:”ثَلَاثٌ مِنَ الْإِيْمَانِ: أَنْ يَحْتَلِمَ الرَّجُلُ فِي اللَّيْلَةِ الْبَارِدَةِ فَيَقُومَ فَيَغْتَسِلَ لَا يَرَاهُ إِلَّا اللهُ، وَالصَّوْمُ فِي الْيَوْمِ الْحَارِّ، وَصَلَاةُ الرَّجُلِ فِي الْأَرْضِ الْفَلَاةِ لَا يَرَاهُ إِلَّا اللهُ“تین چیزیں ایمان(کے اعلیٰ درجہ کاموں ) میں سے ہے:ایک یہ کہ کسی شخص کو(سردی کی)ٹھنڈی رات میں احتلام ہوجائے اور وہ غسل کرنے کیلئے کھڑا ہوجائےاِس طرح کہ اُسے کوئی نہ دیکھ رہا ہو،دوسرا گرم دن میں روزہ رکھنااور تیسرا کسی شخص کا بیابان جگہ میں جہاں اُسے کوئی نہ دیکھ رہا ہو،نماز پڑھنا۔(شعب الایمان:51)
سردی میں نرم گرم بستر چھوڑ کر نماز کیلئے کھڑے ہونے کی فضیلت:
حضرت عبد اللہ بن مسعودسے مروی ایک حدیث میں ہے:”أَلَا إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ يَضْحَكُ إِلَى رَجُلَيْنِ رَجُلٍ قَامَ فِي لَيْلَةٍ بَارِدَةٍ مِنْ فِرَاشِهِ وَلِحَافِهِ وَدِثَارِهِ فَتَوَضَّأَ ثُمَّ قَامَ إِلَى صَلَاةٍ، فَيَقُولُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَلَائِكَتِهِ: مَا حَمَلَ عَبْدِي هَذَا عَلَى مَا صَنَعَ؟ فَيَقُولُونَ: رَبَّنَا رَجَاءَ مَا عِنْدَكَ، وَشَفَقَةً مِمَّا عِنْدَكَ، فَيَقُولُ: فَإِنِّي قَدْ أَعْطَيْتُهُ مَا رَجَا وَأَمَّنْتُهُ مِمَّا خَافَ، وَرَجُلٍ كَانَ فِي فِئَةٍ فَعَلِمَ مَا لَهُ فِي الْفِرَارِ، وَعَلِمَ مَا لَهُ