حضرت عبد اللہ بن عمرفرماتے ہیں:”مَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْإِزَارِ، فَهُوَ فِي الْقَمِيصِ“ اِزار کے بارے میں آپﷺنے جو کچھ ارشاد فرمایا ہے (کہ اُسے ٹخنوں سے نیچے نہ رکھاجائے )وہی قمیص کے بارے میں بھی ہے۔(ابوداؤد :4095)
حضرت خلیل احمد سہارنپوریفرماتے ہیں کہ حدیث”مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ“میں جوٹخنوں سے نیچے کپڑا رکھنے کی مُمانعت آئی ہے اس میں کپڑے سے مراد تہمد،قمیص،چادر،عمامہ اور منقش چادریں وغیرہ سب مراد ہیں ،یعنی جسم کا ہر کپڑا ٹخنوں سے نیچے نہیں ہوناچاہیئے۔(بذل المجہود:16/411)
واضح رہے کہ سردیوں میں موزے پہننے کی وجہ سے بھی بسااوقات پائنچے ٹخنے سے نیچے ہونے کا پتہ نہیں چلتا اِس لئے اس کا خیال رکھنا چاہیئے ۔
(7)ساتواں مسئلہ:سردی کے موسم میں روزے قضاء کرنا:
بیماری ،سفر،حیض و نفاس یا کسی اور عذر کی وجہ سے رمضان المبارک کے روزے رہ گئے ہوں تو سردی کے موسم میں اُن کی قضاء کرنے کا بہترین موقع ہوتا ہے کیونکہ دن چھوٹے ہوتے ہیں اِس لئےروزے رکھنا آسان ہوجاتا ہے۔خصوصاً ایسے لوگ جو گرمی کے طویل روزے رکھنے پر قادر نہ ہوں اُنہیں سردی کے مختصر ایّام میں روزوں کی قضاء کرلینی چاہیئے ،اُن کیلئے روزہ چھوڑ کر فدیہ اداء کرنا درست نہیں ، چنانچہ بہت سے لوگوں میں یہ کوتاہی دیکھنے میں آتی ہے کہ وہ فدیہ اداء