کے حصے میں مسح کرنے سے مسح نہیں ہوگا ۔مسح کے اندر یہ دونوں باتیں فرض ہیں ۔(تسہیل بہشتی زیور:1/192، 193)
(3) تیسرا مسئلہ:مُنہ ڈھانک کر نماز پڑھنامکروہ ہے:
سردی کے موسم میں ٹھنڈک سے بچنے کیلئے گرم چادر یا رومال وغیرہ اوڑھ کر نماز پڑھنا درست ہے ،اِس میں کوئی حرج نہیں ،البتہ مُنہ کو ڈھانکنا نہیں چاہیئے ،اِس لئے کہ نبی کریمﷺنےاس سے منع کیا ہے، چنانچہ حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں:”نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُغَطِّيَ الرَّجُلُ فَاهُ فِي الصَّلَاةِ“نبی کریمﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شخص نماز میں اپنے مُنہ کو ڈھانپ لے۔(ابن ماجہ:966)(ابوداؤد:643)
علّامہ کاسانیفرماتے ہیں:
”وَيُكْرَهُ أَنْ يُغَطِّيَ فَاهُ فِي الصَّلَاةِ؛ لِأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ ذَلِكَ؛وَلِأَنَّ فِي التَّغْطِيَةِ مَنْعًا مِنْ الْقِرَاءَةِ وَالْأَذْكَارِ الْمَشْرُوعَةِ“نماز میں مُنہ ڈھانکنا مکروہ ہے،اِس لئے کہ نبی کریمﷺنے اس سے منع فرمایا ہے، اوراس کی وجہ سے قرآن کریم کی تلاوت کرنے اور نماز کےاذکارِ مسنونہ کے پڑھنے میں رکاوٹ بھی پیدا ہوتی ہے۔(بدائع الصنائع:1/216)
علّامہ طحطاوی فرماتے ہیں :