کرتا ہوں،، اے اللہ! میرےعیوب کو چھپادے اور مجھے گھبراہٹ میں امن عطاء فرما ، اے اللہ!میرے آگے،پیچھے،دائیں ،بائیں اور میرے اوپر سے میری حفاظت فرما، اور میں تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں اِس بات سے کہ میں اپنے نیچے سے (دھنسنے وغیرہ کی صورت میں)ہلاک کردیا جاؤں۔
فائدہ : حدیث میں آتا ہے کہ نبی کریمﷺصبح و شام مذکورہ بالا دعاء کو کبھی ترک نہیں کرتے تھے۔
رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً وَفِي الْآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ۔
ترجمہ:اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی بھلائی عطاء فرما اور آخرت میں بھی بھلائی اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔(آسان ترجمہ قرآن)
(4)چوتھا ادب:جہنم کی سردی کا اِستحضار اور اُس سے اللہ کی پناہ مانگنا:
جہنم میں اللہ تعالیٰ نے سخت سردی اور ٹھنڈک کا عذاب رکھا ہے ،سردی کے موسم میں اُس کا اِستحضار کرتے ہوئےاس سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنی چاہیئے :
استحضار کرنے کیلئے مندرجہ ذیل روایت ملاحظہ فرمائیں:
حضرت ابوہریرہکی روایت میں ہے جو ماقبل بھی گزرچکی ہے ، یعنی:جہنم نے اللہ تعالیٰ سے درخواست کی کہ اے میرے پروردگار!میرا بعض حصہ بعض کو کھارہا ہے،پس مجھے سانس لینے کی اِجازت مَرحمت فرمائیے ، اللہ تعالیٰ نے اُسے دو سانس لینے کی اِجازت دیدی،ایک سانس سردی میں اور دوسری گرمی میں،پس تم لوگ جو سردی کی ٹھنڈک محسوس کرتے ہو تو وہ جہنم کے سانس لینے کی وجہ سے