مشکل ہوجاتا ہے اور تکبیر کہنا، رکوع و سجدہ کرنا ، کھڑا ہونا اور بیٹھنا مشکل ہوجاتا ہے، اِس سے بچنا چاہیئے ۔
(6)چھٹا مسئلہ:کپڑوں کا کوئی حصہ ٹخنوں سے نیچے رکھ کر نماز پڑھنامکروہ ہے:
سردی کے موسم میں جو چادر وغیرہ اوڑھی جاتی ہے اس میں اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیئے کہ اس کا کوئی حصہ ٹخنوں سے نیچے نہ لٹک رہا ہو کیونکہ مَردوں کیلئے جس طرح اِزار شلوار کے پائنچے ٹخنوں سے نیچے رکھنا جائز نہیں اِسی طرح اس حکم میں ہر وہ کپڑا بھی داخل ہے جو جسم پر موجود ہو ،چنانچہ شلوار ، پاجامہ ، پینٹ ، قمیص، جبہ ، عمامہ ، سردی وغیرہ سے بچاؤ کے لئے اوڑھی گئی چادر وغیرہ سب کا یہی حکم ہے کہ اُن کو ٹخنوں سے نیچے لٹکانا جائز نہیں، چنانچہ خود حدیث میں اس کی صراحت موجود ہے کہ یہ مُمانعت کا حکم صرف اِزار(یعنی شلوار اور تہمد)کے ساتھ خاص نہیں ،چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمر نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :
”الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ، وَالْقَمِيصِ، وَالْعِمَامَةِ، مَنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلَاءَ، لَمْ يَنْظُرِ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ“اِسبال قمیص ، اِزار ، اور عمامہ سب میں ہوتا ہے ، جو شخص تکبّر کے طور پر اُسے ٹخنوں سے نیچے لٹکائے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اُس کی جانب رحمت کی نگاہ سے نہیں دیکھیں گے۔(ابوداؤد :4094)