چوس لیتی ہے۔وہ دن ایسے گزرے تھے کہ اب ان کے تصور سے بھی کانپ جاتا ہوں، اپنے تصورِ ماضی سے میں خود کانپنے لگتا ہوں، اﷲ کا شکر ہے کہ آج گرم پانی سے وضو کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ نے کتنا آرام دیا ہے۔
آج اچانک یہ خیال آگیا کہ میں نے خانقاہ پھولپور میں اپنی زندگی جس طرح سے گزاری تھی اس کا ایک نمونہ پیش کردوں۔ آج کل کی خانقاہ کو دیکھو اور اُس زمانے کی خانقاہ کو سوچو کہ وہ کیسی تھی، مگر وہاں ہر وقت انوار کی بارش ہوتی رہتی تھی۔
اہل اللہ کی عبادات کا عالَم
میرے شیخ کے زمانے میں پھولپور میں بجلی بھی نہیں تھی، رات بھر مچھروں کو اڑاتا رہتا تھا اور صبح ناشتہ بھی نہیں کرتا تھا کیوں کہ میرے شیخ بھی ناشتہ نہیں کرتے تھے، دوپہر ایک بجے کھانا کھاتے تھے۔ وہ آج کل کی خانقاہ نہیں تھی جہاں دہی، سموسے، پاپڑ ملتے ہیں۔ دیکھاآپ نے اُس زمانے کا تصوف!بتائیے! کتنا مہنگا سودا تھا لیکن اللہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے دس سال میرے شیخ کے ساتھ اس جنگل میں گزار دیے، جب حضرت شیخ ایک دفعہ اللہ! کہتے تھے تو اتنا مزہ آتا تھا کہ معلوم ہوتا دونوں جہاں پاگیا۔میرے شیخ کو خواب میں بارہ مرتبہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہوئی تھی، اللہ تعالیٰ نے اتنے بڑے مرتبہ والے شیخ کی صحبت اختر کو نصیب فرمائی۔ ایک دفعہ حضرت نے فرمایا کہ ہم کو ایک مرتبہ ایسی زیارت ہوئی کہ ہم نے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی آنکھ مبارک کے لال لال ڈورے بھی دیکھے اور خواب ہی میں عرض کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم)! آج عبدالغنی نے آپ کو خوب جی بھر کے دیکھ لیا ہے۔ تو ارشاد ہوا کہ ہاں عبدالغنی! آج تم نے رسولِ خدا کو خوب اچھی طرح دیکھ لیا ہے۔اللہ تعالیٰ کا احسان و کرم ہے کہ یہ جو آپ لوگ مجھ سے محبت کر رہے ہیں یہ ان ہی بزرگوں کی جوتیوں کا صدقہ ہے۔
شاہ ولی اللہ رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے شاہ عبدالقادر رحمۃ اللہ علیہ تفسیر موضح القرآن کے مصنف نے کئی گھنٹے عبادت کی، جب قلب میں عبادت کا نور بھر کے قلب سے چھلکنے لگا، چہرے