نوجوانوں کو اس قدر مزہ نہ دوں تو مولویوں کے پاس کون آئے گا؟ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ بہت سے نوجوان بچے مجھ سے بیعت ہیں، کراچی میں آکر دیکھو، لندن وغیرہ میں دیکھو کیوں کہ میں ان کے مزاج کے مطابق بات کرتا ہوں لیکن ہنساہنسا کر۔ لیلیٰ کے تذکرے سے ان کے عشق لیلیٰ کو اللہ تعالیٰ اپنے رحم و کرم سے میرے ذریعے عشق مولیٰ سے بدل دیتا ہے، مجھ میں کوئی کمال نہیں ہے، مگر جب اللہ تعالیٰ کا فضل ہوتا ہے تو بے کمال بھی باکمال ہوجاتے ہیں۔
اللہ والوں کی دعاؤں کا اثر
تو اعظم گڑھ کے ٹیچر کی بات بتارہا تھا کہ ان کی آنکھیں اندردھنس گئیں، دوکان فیل ہوگئی اور راتوں کی نیندیں حرام ہوگئیں، ویلیم فائف نے بھی کام نہیں دیا تو ویلیم ٹین کھائی، اس کے بعد کہنے لگے کہ اب پاگل خانہ میں چلا جاؤں گا، اللہ کے لیے مجھ پر رحم کرو۔ چوں کہ میں نے بھی کبھی ان سے اشعار سنے تھے تو میں نے کہا کہ آپ ایک کام کرو کہ اس لڑکی کو ٹیوشن پڑھانا چھوڑدو، اس نے کہا کہ بہت اچھا اب تو جان پر بن آئی ہے، ا ب تو چھوڑنا ہی پڑے گا۔ میں نے کہا کہ آج سے وہاں نہیں جاؤ، اس گلی میں بھی مت جاؤ، اسے خط بھی نہ لکھو، قصداً اس کا خیال بھی نہ لاؤ، اور چلو میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب کے پاس۔ میں انہیں حضرت کے پاس لے گیا ،میں نے حضرت سے عرض کیا کہ حضرت یہ عشقِ مجازی کا مارا ہوا پاگل ہونے والا ہے اس کو آپ داخلِ سلسلہ کرلیجیے، کچھ اللہ اللہ بتادیجیے، حضرت نے بیعت کرلیا اور اللہ کا نام بتادیا۔ میرے شیخ کی آدھی رات کی دعائیں دیکھیے! ابھی صرف مرید ہی کیا ہے، وہ حضرت کے پاس زیادہ آتے بھی نہیں تھے، لیکن پیر پر، شیخ پر واجب ہے کہ اپنے مریدین کو اپنی خاص دعاؤں میں دردِ دل سے یاد رکھے، اگر اس میں یہ جذبہ نہیں ہے تو وہ پیر بنانے کے قابل نہیں ہے۔ تو حضرت کی دعائیں ہوئیں اور اس نے وہاں جانا بند کردیا، اللہ نے توفیق دے دی۔
سلسلۂ اہلِ حق میں بیعت ہونے کا فائدہ
اللہ والوں کی برکت سے توفیقِ توبہ مل جاتی ہے ، کیوں کہ اس کو ہزاروں بزرگوں کی دعائیں ملتی ہیں، بیعت تو ایک ہی شیخ سے ہوتا ہے مگر شیخ کا شیخ، پھر اس کا شیخ، روحانی دادا، پر دادا