Deobandi Books

عشق مجازی عذاب دو جہاں

ہم نوٹ :

10 - 34
سے جھلکنے لگا اور آنکھوں سے ٹپکنے لگا، یہ سِیۡمَاہُمۡ  فِیۡ وُجُوۡہِہِمۡ  مِّنۡ  اَثَرِ السُّجُوۡدِ  کی تفسیر ہے۔تفسیر روح المعانی اس کی تائید کرتی ہے، علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں سِیۡمَا کیا ہے؟ نُوْرٌیَظْہَرُ عَلٰی وُجُوْہِ الْعَابِدِیْنَ یَبْدُوْا مِنْ بَاطِنِہِمْ عَلٰی ظَاہِرِہِمْ 2؎ سیما ایک نور ہے، جب اللہ والوں کے باطن سے انوارِ الٰہیہ بھر کر چھلکنے لگتے ہیں، ان کے چہرے سے جھلکنے لگتے ہیں اور آنکھوں سے ٹپکنے لگتے  ہیں تو وہ نور ان کے جسم پر ظاہر ہوجاتا ہے۔
میرے شیخ روزانہ پانچ پارے اور کبھی دس پارے تلاوت کرتے تھے، روزانہ تہجد کے وقت پورا قصیدۂ بردہ پڑھتے تھے حالاں کہ اس میں ڈیڑھ سو اشعار ہیں، اور مناجاتِ مقبول کی ساتوں منزلیں روزانہ پڑھتے تھے اور وہ بھی دیکھ کر نہیں زبانی پڑھتے تھے، آج ہمارے لیے ایک منزل روزانہ پڑھنا مشکل ہے جبکہ حضرت ساتوں منزلیں روزانہ زبانی پڑھتے تھے اور تقریباً آٹھ گھنٹے عبادت کرتے تھے اور ان آٹھ گھنٹوں میں کمر بالکل سیدھی کرکے بیٹھتے تھے مگر جھومتے رہتے تھے، اور کبھی ٹوپی بھی اُتاردیتے تھے اور دورانِ تلاوت کبھی یہ مصرع پڑھتے تھے      ؎
 آجا میری آنکھوں میں سما جا میرے دل میں
 اور ہر آٹھ دس منٹ کے بعد ایک نعرۂ ہُوْ مارتے تھے، جنگل کے عالَمِ ہُوْ میں نعرۂ ہُوْ لگاتے تھے۔حضرت فرماتے تھے کہ ہُوْ بھی اﷲ کا نام ہے۔ علامہ بیہقی رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اللہ کے ناموں میں سے ایک نام ہُوْ بھی ہے۔ حضرت رات بھر عبادت کرنے کے بعد فجر کی نماز خود ہی پڑھاتے تھے، حضرت کی آواز اتنی پیاری تھی کہ ایک دفعہ حضرت کی تلاوت کی آواز سن کر ہندو کافروں کی بارات رک گئی، وہ کہنے لگے کہ ہمارے قدم نہیں اٹھ رہے ہیں، یہ کیسی آواز ہے۔ حضرت شبلی منزل اعظم گڑھ میں اکثر مغرب کی نماز پڑھاتے تھے۔علامہ سید سلمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کے صاحب زادے سید سلیمان یہاں موجود ہیں ان سے پوچھ لیں،یہ گواہی دے رہے ہیں کہ میں نے بھی شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ کے پیچھے شبلی منزل اعظم گڑھ میں مغرب کی نماز پڑھی ہے۔ میرے شیخ کی آواز سن کر کافر بھی ایک قدم آگے 
_____________________________________________
2؎     روح المعانی:125/26،الفتح(2)،داراحیاءالتراث،بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ کو خوش کرنے کے لیے جان کی بازی لگا دیں 6 1
3 اللہ تعالیٰ کے پیار کی لذت 6 1
4 محبتِ شیخ میں حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے مجاہدات 7 1
5 اہل اللہ کی عبادات کا عالَم 9 1
6 مولانا شاہ محمد احمد صاحب کی مجلس کی ایک جھلک 11 1
7 موت سے پہلے موت کی تیاری 12 1
8 جعلی مرید کی علامات 13 1
9 دلِ تباہ کی حلاوتِ ایمانی سے تعمیر 15 1
10 لذتِ نورِ تقویٰ 17 1
11 بے مثل خوشی کا راز 17 1
12 حسینوں سے فرار اور قرار کی انوکھی شرح 18 1
13 عشقِ مجازی کا انجام 20 1
14 عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے 21 1
15 خواتین کو ملازم نہ رکھیں 22 1
16 بدنظری کے نتیجے میں کفار سے شادی کا شاخسانہ 23 1
17 مستحق خواتین کی مدد کا طریقہ 24 1
18 خواتین کو نوکری نہ دینا معاشرہ کے لیے بھی مفید ہے 24 1
19 میراث میں خواتین کو آدھا حصہ دینے کی ایک حکمت 25 1
20 نامحرموں سے مجرمانہ محبت 26 1
21 اللہ والوں کی دعاؤں کا اثر 27 1
22 سلسلۂ اہلِ حق میں بیعت ہونے کا فائدہ 27 1
23 عشق مجازی کے نقصانات 28 1
24 عشقِ مجازی احمقانہ گناہ ہے 29 1
25 روحانی نابالغ کون ہیں؟ 30 1
Flag Counter