Deobandi Books

عشق مجازی عذاب دو جہاں

ہم نوٹ :

32 - 34
لکھنؤ کے ایک صاحب کو ایک خان صاحب سے شکایت ہوگئی تھی۔
کراچی میں ایک خان صاحب مزدوری کرتے تھے، اینٹیں بلاک ڈھوتے تھے، دن بھر دس روپے مزدوری ملتی تھی، ایک دن اس نے دیکھا کہ لالو کھیت کے بس اسٹاپ پر ایک مجمع لگانے والے نے کوئی دوا بیچی اور ایک گھنٹے کے اندر کئی سو روپے کمالیے، اس نے بھی سوچا کہ یہ کام بہت اچھا ہے،وہ بھی چولہے کی راکھ سے چھوٹی چھوٹی پڑیا بنا کر کھڑا ہوگیا اور جھوٹ بولا کہ یہ پڑیا ایک روپے کی ملے گی،اس سے مچھر نہیں آئیں گے اور کھٹمل بھی ختم ہو جائیں گے، یہ پاؤڈر مچھر کو مارتا ہے کھٹمل کو ختم کرتا ہے۔اتنے میں لکھنؤ کے شیروانی پہنے ہوئے ایک صاحب آئے۔ جو گلے تک شیروانی کے بٹن لگائے ہوئے ہو تو سمجھ جاؤ کہ وہ لکھنؤ کے ہیں کیوں کہ لکھنؤ کے لوگ شیروانی کا بٹن لگائے بغیر گھر سے نہیں نکلتے۔ تو انہوں نے بھی پڑیا خرید لی، اس کے بعد جب دو قدم واپس ہوئے تو ان کو خیال آیا اور انہوں نے کہا خان صاحب !اس کا طریقۂ استعمال کیا ہے؟ اب خان صاحب کی تقریر سنو! ارے میاں! تم کیسا آدمی ہے،شیروانی اتنی عمدہ اور بٹن اتنا سلیقے سے لگایا اور پوچھتا ہے کہ استعمال کا طریقہ کیا ہے، سنو! اس کا طریقہ یہ ہے کہ تم مچھر کو پکڑو اور اس کا منہ ایسا موافق کھولو اور اس کے منہ میں ہمارا دوا ڈالو، اگر نہ مرے تو ہمارے پاس لاؤ، ہم حرام کا نہیں کھاتا، ہم اس کو ماردے گا، ہم ذمہ لیتا ہے۔         بے چارے شیروانی والے نے پڑیا پھینکی اور کان پکڑ کر کہا کہ میں کہاں پھنس گیا۔
بس آج کی مجلس ختم۔ آپ لوگوں کو دیر تو ہوئی لیکن یہ بتاؤ کہ کچھ مفید باتیں اللہ نے میری زبان سے نکلوائیں یا نہیں؟ اگر اختر کے ان مشوروں پر عمل کرلو تو زندگی کا رُخ اور دل کا قبلہ بدل جائے، دل کا قبلہ اللہ کی طرف ہو جائے گا،جن کو تم قبلہ بنائے ہو یہ قبلے تمہارے کچھ کام نہیں آئیں گے، اس لیے اختر کے دو جملے سن لو، کسی کے تل کے لیے تلملاؤ مت اور کسی کے بل کے لیے بلبلاؤ مت۔ رومانٹک دنیا والوبتاؤ! کیا میرے جملوں میں مزہ نہیں ہے؟ میں کہتا ہوں کہ میں ہنسا ہنسا کر گھر بسانا چاہتا ہوں، مگر ہنسا تا کس لیے ہوں؟ اللہ کے لیے۔ اللہ کے لیے اختر کی بات سن لو، مٹی کے کھلونوں پر مت مرو، مولیٰ پر مرنا سیکھو لیکن کسی     اللہ والے پر مرے بغیر مولیٰ پر فدا ہونا بھی نہیں آئے گا۔ 
اگر اللہ پر مرنا سیکھنا ہے تو روئے زمین پر کسی اللہ والے پر مر جاؤ،اللہ پر مرنا آجائے 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اللہ کو خوش کرنے کے لیے جان کی بازی لگا دیں 6 1
3 اللہ تعالیٰ کے پیار کی لذت 6 1
4 محبتِ شیخ میں حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے مجاہدات 7 1
5 اہل اللہ کی عبادات کا عالَم 9 1
6 مولانا شاہ محمد احمد صاحب کی مجلس کی ایک جھلک 11 1
7 موت سے پہلے موت کی تیاری 12 1
8 جعلی مرید کی علامات 13 1
9 دلِ تباہ کی حلاوتِ ایمانی سے تعمیر 15 1
10 لذتِ نورِ تقویٰ 17 1
11 بے مثل خوشی کا راز 17 1
12 حسینوں سے فرار اور قرار کی انوکھی شرح 18 1
13 عشقِ مجازی کا انجام 20 1
14 عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے 21 1
15 خواتین کو ملازم نہ رکھیں 22 1
16 بدنظری کے نتیجے میں کفار سے شادی کا شاخسانہ 23 1
17 مستحق خواتین کی مدد کا طریقہ 24 1
18 خواتین کو نوکری نہ دینا معاشرہ کے لیے بھی مفید ہے 24 1
19 میراث میں خواتین کو آدھا حصہ دینے کی ایک حکمت 25 1
20 نامحرموں سے مجرمانہ محبت 26 1
21 اللہ والوں کی دعاؤں کا اثر 27 1
22 سلسلۂ اہلِ حق میں بیعت ہونے کا فائدہ 27 1
23 عشق مجازی کے نقصانات 28 1
24 عشقِ مجازی احمقانہ گناہ ہے 29 1
25 روحانی نابالغ کون ہیں؟ 30 1
Flag Counter