Deobandi Books

اللہ کی دوستی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

29 - 34
اﷲ جس پر ان کے عاشقوں کی جان فدا ہوتی ہے، جس پر نبیوں کے خون بہتے ہیں، جس پر اولیاء اللہ کی جانیں فدا ہوتی ہیں، وہ اللہ اتنا پیارا ہے کہ لغت بیان سے قاصر ہے۔  جو لوگ مٹی پر مٹی ہورہے ہیں ان کو کیا پتا کہ اللہ کیا ہے، ابھی ان کی روح بالغ نہیں ہے، ان کی روح آب و گِل میں پھنسی ہوئی ہے۔
نظر بچانے پر اﷲ اتنا مزہ، اتنی حلاوتِ ایمانی دیتا ہے کہ اس کو کوئی بیان نہیں کرسکتا۔ یہ جو میں بیان کررہا ہوں تو آپ کو مزہ آرہا ہے کہ نہیں؟یہ مزہ ایسے ہی تھوڑی آرہا ہے، اللہ تعالیٰ کی مہربانی و کرم ہے، اللہ نے اس زمانے میں بزرگوں کی جوتیاں اٹھانے کی توفیق دی اور میں کیا عرض کروں کہ آج کل کا سلوک اور ہمارے زمانے کے سلوک میں بہت فرق ہے، ہمارے زمانے میں جب ہم اپنے پیر کے پاس رہتے تھے تو ہمیں ناشتہ بھی نہیں ملتا تھا، وہاں کوئی غسل خانہ بھی نہیں تھا، سخت سردیوں میں تالاب اور دریا کے ٹھنڈے پانی میں نہانا پڑتا تھا، ہمارے زمانے میں فلش اور لیٹرین نہیں تھے، جنگل میں جانا پڑتا تھا۔ لیکن اﷲ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس نے ایسے حالات میں بھی مجھے اپنے شیخ کے ساتھ رکھا۔ یہ آپ سے اس لیے کہا ہے تاکہ آپ دیکھیں کہ چائے اور حلوے کے باوجود آپ کی کیا حالت ہے۔
بس اللہ سے دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق دے اور اے مولی! ہمارے دل کو  ری کنڈیشن کردے، گندے دل کو نکال کر پھینک دے اور اللہ والا دل عطا کردے اور ہم سب کو نظر کی حفاظت کی توفیق دے دے، ہم سب کو اپنے قلب کی حفاظت کی توفیق دے دے اور اے خدا! اپنی رحمت سے اختر کو، میری اولاد کو، میرے احباب کو، حاضرین و غائبین کو، ان کے گھروالوں کو، ساری امتِ مسلمہ کو ایمان ویقین کا ایسا اعلیٰ مقام عطا فرما کہ ہماری ہر سانس آپ پر فدا ہو، ایک سانس بھی ہم آپ کو ناراض کرکے اپنے قلب میں حرام لذت استیراد نہ کریں، اے خدا! آپ کو ناراض کرکے حرام خوشیوں کو حاصل کرنے کی بے غیرتی اور کمینے پن اور خباثتِ طبع سے ہمارے قلوب کو اور ہماری ارواح کو پاک فرما۔ میں بہت دردِ دل سے یہ دعا کررہا ہوں کہ اے اﷲ! ہم آپ کا رزق کھاتے ہیں اور آپ کو ناخوش کرکے اپنے دل کو خوش کرتے ہیں، کیا یہ کمینہ پن نہیں ہے؟ کیا یہ ناشکری نہیں ہے؟ کیا یہ خدائے تعالیٰ کے ساتھ گستاخی نہیں ہے؟ اے خدا! اپنی رحمت سے ہمارے دل و جان کو اپنی ذاتِ پاک سے ایسا
Flag Counter