Deobandi Books

اللہ کی دوستی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

18 - 34
نور ضایع نہیں ہوتا، ان کے چہروں پر چمکتا ہے، ہمارا نور ان کی آنکھوں سے ٹپکتا ہے، ان کو دیکھ کر اللہ یا دآتے ہیں، جو اللہ والوں کو دیکھتا ہے اسے اللہ یاد آتا ہے، جیسے جو جنوبی افریقہ کی پیلی مٹی دیکھتا ہے اس کو سونا یاد آتا ہے کیوں کہ اس کا کلر بتاتا ہے کہ یہاں سونا تھا تو سونا تو مٹی کا کلر بدل دے اور اللہ جو خالق سونا ہے وہ اپنے عاشقوں کے چہرے کاکلر نہ بدلے۔
لیلیٰ اور مولیٰ ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتے
لیلیٰ کو دل سے نکالے بغیر مولیٰ نہیں پاؤ گے، لَا اِلٰہَ میں لیلیٰ کا اخراج ہے اوراِلَّا اللہُ میں مولیٰ کا حصول ہے۔ کیا یہ الفاظ نہیں بتارہے ہیں کہ اختر پر حق تعالیٰ کا فضل ہے۔  لَا اِلٰہَ میں لیلیٰ سے فرار ہے اور اِلَّا اللہُ میں مولیٰ کا حصول اور قرب ہے۔ لَا اِلٰہَ میں لیلیٰ سے فصل ہے اوراِلَّا اللہُ میں مولیٰ سے وصل ہے۔  جب اچانک نظر کہیں پڑجائے تو ایک سیکنڈ بھی نظر کو ٹکنے نہ دو تاکہ فَفِرُّوۡۤا  اِلَی اللہِ10؎ پر عمل ہو جائے، اگر آدمی نے ایک سیکنڈ بھی کسی حسین کی نوک پلک دیکھ لی،یہاں ایک سیکنڈ کا لفظ یاد رکھو، ایک سیکنڈ، ایک سانس، ایک نفس اتنا وقت آپ کا قرار پرگزرا جب کہ حکم فرار کا ہے، آپ نے فرار کے فا پر ایک نقطہ بڑھا کر قرار حاصل کیا۔ 
بدنظری ابلیس کا زہر میں بجھا ہوا تیر ہے، ابلیس اللہ تعالیٰ کے اسم مُضِل کا مظہر اتم ہے، اللہ تعالیٰ کی صفتِ اضلال کا ظہور ابلیس کے ذریعے ہوتا ہے اور نظر بازی ابلیس کا تیرِ مسموم ہے،جب اللہ تعالیٰ کے اسم مُضِل کے سائے میں کھڑے ہوگے تو ہدایت کیسے پاؤگے؟ کیااللہ سے مقابلہ کرسکتے ہو؟ یہ تو خدائے تعالیٰ سے مقابلہ ہے۔ کسی بڑے آدمی کے کتے سے لڑنا اس بڑے آدمی سے لڑنا ہے۔
شیطان کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے
شرح مشکوٰہ میں ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کی عبارت ہے فَاِنَّہٗ (الشَّیْطَانَ) مُشَبَّہٌ  بِالْکَلْبِ الْوَاقِفِ عَلَی الْبَابِ11؎ یعنی شیطان اﷲ کا کتا ہے جو ان کے دربار کے باہر
_____________________________________________
10؎   الذّٰریٰت:50
11؎   مرقاۃ المفاتیح: 320/1، باب فی الوسوسۃ، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
Flag Counter