Deobandi Books

اللہ کی دوستی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

9 - 34
مَااَسْفَلَ مِنَ الْکَعْبَیْنِ مِنَ الْاِزَارِ فِیْ النَّارِ3؎
ٹخنے کا جتنا حصہ لباس سے چھپے گا اتنا حصہ جہنم میں جلے گا۔
یہ حدیث امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نہایت عمدہ سند سے روایت کرتے ہیں، مگر بخاری شریف کے شارح علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ جنہوں نے چودہ جلدوں میں فتح الباری کے نام سے شرح بخاری لکھی ہے وہ بھی عجیب صاحبِ کمال ہیں،ایک لاکھ حدیثوں کے حافظ فتح الباری میں فیصلہ لکھ رہے ہیں کہ اِنَّ ظَاہِرَ الْاَحَادِیْثِ یَدُلُّ عَلٰی تَحْرِیْمِ الْاِسْبَالِ میں نے تمام حدیثیں جمع کیں، اور ساری حدیثوں سے دلالت ملتی ہے، ثبوت ملتا ہے کہ ٹخنہ چھپا نا حرام ہے۔ اگر کسی کو ٹخنہ دکھانے میں شرم آتی ہے، بہت زیادہ وی آئی پی ہے تو موزہ پہن لے،گرمیوں میں ٹھنڈا موزہ، سردیوں میں گرم موزہ، آپ کا ٹخنہ بھی چھپا رہا اور کام بھی بن گیا، کیوں کہ نیچے سے جو لباس اوپر کی طرف آئے اگر اس لباس سے ٹخنہ چھپے تو اس میں کوئی گناہ نہیں ہے۔ ابو داؤد کی شرح بذل المجہود میں نے دیکھی ہے، اس میں علامہ خلیل احمد سہارنپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر لباس اوپر سے آرہا ہو نَازِلُ مِّنَ الرَّأْسِ تب تو ٹخنہ چھپانا حرام ہے اور اگر نیچے سے آرہا ہو تو کوئی گناہ نہیں، آپ گردن تک موزہ بنوائیے کوئی مولوی اعتراض نہیں کرسکتا، کیوں کہ یہ نیچے سے آرہا ہے۔ موزہ پہننے میں کوئی حرج نہیں ہے چاہے اس سے ٹخنہ چھپ جائے،  گھٹنہ چھپ جائے، ران چھپ جائے، پیٹ چھپ جائے، یہاں تک کہ گردن تک لے آؤ اور چاہو تو سرتک لے آؤ، صرف آنکھ کا حصہ کھول دو ورنہ چلو گے کیسے۔
بعض لوگوں نے کہا کہ صاحب ٹخنہ چھپانے میں کیا حرج ہے؟ ایک انچ کپڑا ہی تو زیادہ لگتا ہے۔ میں نے کہا کہ اس وقت دنیا میں ستر کروڑ مسلمان ہیں تو ستّر کروڑ انچ کپڑا ضایع ہوا، اس کو بارہ سے تقسیم کرو تو فٹ نکل آئے گا، فٹ کو تین سے تقسیم کرو تو گز نکل آئے گا، تو آپ کا کروڑوں کروڑوں گز کپڑا ضایع ہوگا، اتنے میں کتنے مسکین غریبوں کے کپڑے بن سکتے ہیں۔
مردوں کے لیےٹخنہ چھپانا کیوں حرام ہے؟
اللہ تعالیٰ علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اﷲ علیہ کو جزائے خیر دے، فرماتے ہیں کہ
_____________________________________________
3؎   صحیح البخاری: 861/2(5787)، باب مااسفل من الکعبین فھو فی النار،المکتبۃ المظہریۃ
Flag Counter