Deobandi Books

اللہ کی دوستی کیسے حاصل ہو ؟

ہم نوٹ :

20 - 34
جماعت سے پڑھی، اس کے بعد مجلس دوبارہ شروع ہوگئی،آخر میں سب اشراق پڑھ کر گئے اور سب ندوہ کے بڑے بڑے علماء تھے۔ اﷲ کی محبت کے اشعار بھی اللہ کے عاشقوں کی غذا ہے  ؎
غذائے عاشقاں  باشد  سماع
اللہ کی محبت اور معرفت کے اشعار عاشقوں کی غذا ہے، یہ غذائے اولیاء ہے، چوبیس صحابہ کرام بارگاہِ نبوت کے شاعر تھے، یہ میں نے حضرت پرتاب گڑھی رحمۃ اللہ علیہ سے سنا ہے کہ چوبیس صحابہ رضی اللہ عنہم شاعر تھے، حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت عائشہ صدیقہ  رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بھی اشعار کہے ہیں۔ حضور ِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو شاعری نہیں دی گئی تھی کیوں کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کے مناسب نہیں تھی، اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم شاعر ہوتے تو قرآن شریف کے بارے میں کوئی کہہ سکتا تھا کہ یہ بھی ایک شاعری ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ نے حکمت کے طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اشعار سے مناسبت نہیں دی۔
بدنظری احمقانہ گناہ ہے
تو ایک فنشنگ ہوگئی، اور یہ ایسی فنشنگ ہے کہ آپ اللہ کی لعنت سے بچ جائیں گے، آپ کا نور محفوظ رہے گا، جلد صاحبِ نسبت ہو جاؤ گے، جلد اللہ تک پہنچ جاؤ گے۔ اور ان حسینوں کو دیکھنے میں کوئی فائدہ بھی نہیں ہے، یہ ایک احمقانہ گناہ ہے۔ حکیم الامت مجدد الملت رحمۃ اللہ علیہ جن کے ہم لوگ غلام ہیں، فرماتے ہیں کہ اور گناہوں سے نفس کچھ نہ کچھ فائدہ اٹھا بھی لیتا ہے مگر بدنظری کا گناہ تو احمقوں اور بے وقوفوں کا گناہ ہے، نہ ملنا نہ جلنا صرف دل کو جلانا اور تڑپانا۔ باہر والیوں کو دیکھ کر کیا ملے گا؟ پائے گا تو وہی جو تیرے گھر میں حلال کی بیٹھی ہے۔
حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ پنجاب کا ایک نیا شادی شدہ جوڑا ایک ریل میں بیٹھا تھا،سامنے ایک دوسری ریل میں بیٹھا ہوا آدمی بار بار اس کی بیوی کو دیکھ رہا تھا، تو اس پنجاب والے کو غصہ آیا، جب صحت اچھی ہو تو غصہ بھی تگڑا ہوتا ہے۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ وہ بہت صحت مند تھا، تو اس نے کہا کہ ایک ہزار دفعہ دیکھ لو مگر سوائے جلنے اور تڑپنے کے کچھ نہیں پائے گا، یہ رات کو میرے پاس ہی سوئے گی۔ حکیم الامت نے فرمایا کہ بدنظری بے وقوف لوگوں کا کام ہے کہ اپنی بیویوں کو چھوڑ کر سڑک والی کو دیکھتے ہو، 
Flag Counter