توشہ آخرت کے اعمال |
ہم نوٹ : |
|
اس وعظ كا تعارف دنیا کی زندگی مختصر اور آخرت کی مسافت طویل تر ہے۔ اس طویل راہ کو طے کرنے کے لیے جتنا توشہ بھی پاس ہو کم ہے۔ آخرت کے اس سفر کا توشہ سونا چاندی، مال و دولت اور نام و شہرت نہیں بلکہ نیک اعمال ہیں۔ ان نیک اعمال کو اسی دنیاوی زندگی میں رہ کر حاصل کرنا ہے۔ ان اعمال کی بدولت ہی آخرت میں معلوم ہوگا کہ کون اس دن امیر ہے اور کون مفلس۔ آہ جب دنیا سے کوئی آخرت کو جائے ہے بس اکیلا جائے ہے اور سب دھرا رہ جائے ہے شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجدد زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے وعظ ’’توشۂ آخرت کے اعمال‘‘ میں دنیا کی مختصر زندگی میں رہتے ہوئے آخرت کی لامنتہاء زندگی کے لیے نیک اعمال کی تیاری کی رغبت دلائی ہے۔حضرت اقدس کا یہ واعظ نہایت پُر اثر، دلنشین اور زندگی کے ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے ضروری ہے۔