Deobandi Books

توشہ آخرت کے اعمال

ہم نوٹ :

33 - 38
پھیلائیں۔حضور کے طریقے پر چلنے کی برکت سے مومن اللہ کا محبوب ہوجاتا ہے  کیوں کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے محبوب ہیں۔ آپ عہد کرلیں کہ روزانہ دو سنتوں کا مذاکرہ کریں گے، ایک صبح اور ایک شام، اس طرح ایک مہینے میں ساٹھ سنتیں ہوجائیں گی۔
حکیم الامت حضرت تھانوی کی کتاب حیاۃ المسلمین ہے، بنگلہ زبان میں چھپ گئی ہے، تھوڑا سا اس کتاب سے سنادیا کریں۔ یہ سب انتظام اس لیے  کیا جارہا ہے تاکہ ہم اولیاء اللہ کے اخلاق اختیار کریں،ہر انسان اپنے کو سب سے حقیر سمجھے، غصے کو ضبط کرے، جذبات میں کبھی نہ آئے،یہ نہ ہو کہ ذرا ذرا سی بات پر لوگوں سے لڑ جائے،اپنے بزرگوں کے طریقوں پر چلے۔
اخلاق کی اصلاح کے چند اعمال
حضرت بایزید بسطامی رحمۃ اللہ علیہ جیسے بڑے ولی اللہ مکہ شریف کی ایک گلی سے گزر رہے تھے، کسی نے ان پر راکھ پھینک دی،انہوں نے کہا الحمدللہ۔ مریدوں نے کہا کہ حضور یہ کیابات ہے،آپ نے شکر کیوں ادا کیا؟ فرمایا کہ جو سر آگ برسانے کے قابل ہو اگر  اس پر راکھ برسائی جائے تو شکریہ ادا نہ کروں؟ دیکھو اللہ والے یہ کہتے ہیں، اور ہم لوگ تھوڑا سا نماز روزہ کر کے اپنے کو ولی سمجھنے لگتے ہیں، چند رکعات تہجد اور اوّابین پڑھ لیں، تھوڑی سی تلاوت اور ذکر کرلیا اور بس سمجھ گئے کہ ہم ولی اللہ ہوگئے۔  اور اللہ والے اتنی عبادات اور اتنے مجاہدات کرنے کے بعد بھی اپنے کو بڑا گناہ گار سمجھتے ہیں ۔
حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ سے کہا گیا کہ دعا کریں کہ بارش ہوجائے تو حضرت ذوالنون مصری رحمۃ اللہ علیہ نے شہر خالی کردیا، جنگل میں گئے اور اللہ سے روئے کہ یااللہ! میری وجہ سےبارش نہیں ہورہی ہے،اسی لیے میں شہر سے بھاگ آیا ہوں، میرے گناہوں کو معاف کردیجیے، بارش برسا دیجیے،میں آپ کا سب سے نالائق بندہ ہوں، میں نے  شہر خالی کردیا ہے، میرے گناہوں کی نحوست سے ، میرے اعمال کی خرابی سے بارش نہیں ہورہی ہے،اب میں یہاں آگیا ہوں، اب آپ بارش برسا دیجیے۔  ان کی اس تواضع کی برکت سے بارش ہوگئی۔ تو اللہ والے اپنے کو ہمیشہ مٹاکر رکھتے ہیں۔ لہٰذا اپنے غصے کو ضبط کرو اور جذبات کو اپنے قابو میں رکھو۔ جو شخص اپنے کو حقیر سمجھے گا وہی ان باتوں سے بچ سکتا ہے۔ ان بیماریوں کے بارے میں بزرگوں نے لکھا ہے کہ غصہ، حسد اور لوگوں سے لڑنا جھگڑنا یہ تکبر کی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حکیم الامت کا اپنے شیخ حاجی امداد اللہ صاحب کا احترام 8 1
4 شیخ کے قُرب کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کا وبال 8 1
5 حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کا حسن انتظام 10 1
6 حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ کی دعا 10 1
7 اہل اللہ کے تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کو اپنے اوپر قیاس نہ کریں 11 1
8 حکیم الامت کی شانِ تجدّدیت 13 1
9 اہل اللہ کی شان میں بدگوئی سے احتراز برتیں 13 1
10 تفویض کی حقیقت 14 1
11 اتباعِ سنت کی برکت کا ثمرہ 14 1
12 مصائب پر صبر و شکر کےعقلی و نقلی دلائل 15 1
13 توکّل پر تأکل کا انتظام 16 1
14 قلب کو غیر اللہ سے خالی کرنا مطلوب ہے 17 1
15 طلبِ فضل خداوندی 19 1
16 دعائے طلبِ مغفرت 19 1
17 التجا برائے حفاظت دشمن نفس و شیطان 21 1
18 ہدیۂ تشکر بہ درگاہِ خدا 21 1
19 اعترافِ قصور بحضور خدائے غفور 22 1
20 زمان و مکان سے حرمتِ گناہ میں اِزدیاد 23 1
21 کافروں کی مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ زنی کا ایک واقعہ 23 1
22 اکیسویں رمضان، مجلس در مسجد خادم الاسلام 25 1
23 دنیائے فانی کی بے ثباتی 25 1
24 حقیقی توشۂ آخرت اللہ کی محبت و اطاعت ہے 25 1
25 وہ مال و دولت مبارک ہے جو راہِ خدا میں خرچ ہو 26 1
26 آخرت میں فیصلہ صرف اللہ کی رضامندی پر ہوگا 27 1
27 فقراء کی میدانِ محشر میں ایک فضیلت 27 1
28 امارت ولایت کے منافی نہیں 28 1
29 مال و دولت کا صحیح مقام کیا ہے؟ 30 1
30 آخرت کی تیاری کے چند اعمال 31 1
31 سِکھوں کی اپنے مذہب پر استقامت 32 1
32 مجالس میں سنتوں کا مذاکرہ کارِ سعادت ہے 32 1
33 اخلاق کی اصلاح کے چند اعمال 33 1
Flag Counter