Deobandi Books

توشہ آخرت کے اعمال

ہم نوٹ :

15 - 38
سے جوامع الکلم سے کچھ کچھ حصہ غلامی کے طور پر ملتا ہے۔ اس کے بعد حضرت حکیم الامت تھانوی نے ایک بات ارشاد فرمائی کہ دیکھیے مفتی حسن صاحب!اللہ تعالیٰ بندوں پر جو کچھ بھی حالات بھیجتے ہیں جس سے بندہ غمگین ہوجاتا ہے اسے بندےکو اپنے لیے خیر سمجھنا فرضِ عین ہے،چاہے اولاد کا انتقال ہو یا کوئی مرض ہو یا مقروض رہنا ہو یا صحت کا نہ ہونا ہو، غرض کوئی بھی غم و پریشانی آئے بندے کے لیے ہر ناموافق حالات کو اپنے لیے خیر سمجھنا مستحب اور واجب نہیں فرضِ عین ہے۔ 
مصائب پر صبر و شکر کےعقلی و نقلی دلائل
پھر حضرت حکیم الامت نے فرمایا کہ اب اس کے عقلی دلائل بھی پیش کرتا ہوں، مصائب پر صبر کرنے کے نقلی دلائل تو ہیں ہی جیسے حدیثِ پاک ہے حَمِدَ اللہَ  وَ  وَصَبَرَ2؎  ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ مصائب پر الحمدللہ کہنے کی کیا وجہ ہے؟ مصائب پر تو صبر ہونا چاہیے پھر حَمِدَ اللہَ کیوں ہے؟ اللہ تعالیٰ کا کس بات پر شکر ادا کیا جائے؟ اس کی شرح میں ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ وجہ یہ ہے لِعِلْمِہٖ بِمَا یُصَابُ عَلَیْہِ کیوں کہ مؤمن کو علم ہے کہ اس کو کتنا اجر و ثواب ملے گا۔ اور دوسری وجہ یہ ہے مَا وَقٰی اَکْبَرُ مِنْھَا اَوْ اَکْثَرُ3؎ یعنی اس سے بڑی اور کثیر بلا نہیں آئی۔اور اس نازل شدہ بلا کی وجہ سے تکبر  اور اکڑ نہیں آتی،لہٰذا بندہ اس پر شکر ادا کرتا ہے۔ تو بلا  و مصیبت پر صبر تو کرو لیکن الحمدللہ بھی کہو۔
مصائب پر صبر و شکر کے بارے میں دلائل نقلیہ موجود ہیں مگر اللہ والوں کے قلوب کو اللہ تعالیٰ بعض عقلی دلائل بھی عطا فرماتےہیں۔ حضرت حکیم الامت فرماتے ہیں کہ میں چار عقلی دلائل  پیش کرتا ہوں، اہل علم حضرات ان چاروں دلیلوں کو غور سے سنیں،  حکیم الامت کے علوم پر عش عش کراٹھیں گے، وجدآجائے گا۔
_____________________________________________
2؎   کنزالعمال:297/3(6637) ،باب فی الاخلاق والافعال المحمودۃ،مؤسسۃالرسالۃمرقاۃ المفاتیح:93/4،باب البکاء علی المیت، المکتبۃ الامدادیۃ، ملتان
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حکیم الامت کا اپنے شیخ حاجی امداد اللہ صاحب کا احترام 8 1
4 شیخ کے قُرب کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کا وبال 8 1
5 حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کا حسن انتظام 10 1
6 حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ کی دعا 10 1
7 اہل اللہ کے تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کو اپنے اوپر قیاس نہ کریں 11 1
8 حکیم الامت کی شانِ تجدّدیت 13 1
9 اہل اللہ کی شان میں بدگوئی سے احتراز برتیں 13 1
10 تفویض کی حقیقت 14 1
11 اتباعِ سنت کی برکت کا ثمرہ 14 1
12 مصائب پر صبر و شکر کےعقلی و نقلی دلائل 15 1
13 توکّل پر تأکل کا انتظام 16 1
14 قلب کو غیر اللہ سے خالی کرنا مطلوب ہے 17 1
15 طلبِ فضل خداوندی 19 1
16 دعائے طلبِ مغفرت 19 1
17 التجا برائے حفاظت دشمن نفس و شیطان 21 1
18 ہدیۂ تشکر بہ درگاہِ خدا 21 1
19 اعترافِ قصور بحضور خدائے غفور 22 1
20 زمان و مکان سے حرمتِ گناہ میں اِزدیاد 23 1
21 کافروں کی مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ زنی کا ایک واقعہ 23 1
22 اکیسویں رمضان، مجلس در مسجد خادم الاسلام 25 1
23 دنیائے فانی کی بے ثباتی 25 1
24 حقیقی توشۂ آخرت اللہ کی محبت و اطاعت ہے 25 1
25 وہ مال و دولت مبارک ہے جو راہِ خدا میں خرچ ہو 26 1
26 آخرت میں فیصلہ صرف اللہ کی رضامندی پر ہوگا 27 1
27 فقراء کی میدانِ محشر میں ایک فضیلت 27 1
28 امارت ولایت کے منافی نہیں 28 1
29 مال و دولت کا صحیح مقام کیا ہے؟ 30 1
30 آخرت کی تیاری کے چند اعمال 31 1
31 سِکھوں کی اپنے مذہب پر استقامت 32 1
32 مجالس میں سنتوں کا مذاکرہ کارِ سعادت ہے 32 1
33 اخلاق کی اصلاح کے چند اعمال 33 1
Flag Counter