توشہ آخرت کے اعمال |
ہم نوٹ : |
|
کوئی حکیم نہ بلا لیا جائے۔ اور جس دن حضرت کی روح قبض ہوئی میں نے اللہ کا شکر ادا کیا ہے کہ یا اللہ !آج میرا شیخ مجھ سے راضی جارہا ہے۔ اختر کے پاس اس سے بڑی دولت اور کیا ہوسکتی ہے۔ میں نے حضرت سے یہی دعا کرائی تھی کہ حضرت دعا کیجیے کہ اللہ ہم سے دین کا کام لے لے۔ حضرت نے دعا فرمائی اور میری والدہ سے فرمایا کہ تم آمین کہو، کیوں کہ میری والدہ کا حضرت سے نکاح ہوا تھا۔ اور یہ معاملہ بھی عجیب ہوا تھا کہ والدہ صاحبہ نے خواب دیکھا تھا کہ اندھیری رات ہے اور میری گود میں چاند آگیا، والدہ کوکچھ پتا نہیں کہ مستقبل میں کیا ہونا ہے،جب حضرت سے ان کا نکاح ہوا تو حضرت نے خواب سن کر فرمایا کہ یہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کا صدقہ ہے۔ ایک زوجہ مطہرہ نے بھی ایسا ہی خواب دیکھا تھا کہ میری گود میں چاند آگیا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کا نکاح ہوا۔ حضرت! میرے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی پھول پوری رحمۃ اللہ علیہ کے انتقال کے آٹھ سال بعد میری والدہ کاانتقال ہوگیا۔ اہل اللہ کے تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کو اپنے اوپر قیاس نہ کریں حضرت! حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ بعض مواقع ایسے ہوتے ہیں کہ انسان اللہ تعالیٰ کی تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کرتا ہے مگر حاسدین سمجھتے ہیں کہ اپنے فضائل بیان کررہا ہے۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ میری تصنیف بیان القرآن کی قدر کسی عالم کو بھی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک اس کو پہلے کسی آیت میں اشکال نہ ہو، پھر تیرہ چودہ متقدمین کی تفاسیر دیکھے، پھر میری تفسیر بیان القرآن دیکھے، تب اس کو معلوم ہوگا کہ اللہ نے میرے ہاتھوں سے کیا کام لیا ہے ۔ اسی لیے مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ؎متہم کم کن بدزدی شاہ را شاہوں کو چور مت کہو کیوں کہ ان کے خزانے میں بہت مال ہے۔ ایک بادشاہ کا شاہی باز راستہ بھٹک کر الّوستان میں چلا گیا تو سارے الّو کہنے لگے کہ یہ باز ہمارے الّوستان پر قبضہ کرنے آیا ہے ۔مولانا رومی نے یہ قصہ لکھا ہے،اس بازِ شاہی نے کہا کہ دیکھو مجھے تمہارے الّوستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، میں غلطی سے یہاں آگیا ہوں ؎