Deobandi Books

توشہ آخرت کے اعمال

ہم نوٹ :

27 - 38
آخرت میں فیصلہ صرف اللہ کی رضامندی پر ہوگا 
یہ خاص نصیحت کی بات ہے کہ کبھی بھی اپنی قیمت اپنے مال سے،اپنے مکان سے، اپنی دولت سے، اپنی صحت سے، اپنے ذہن و دماغ سے،اپنی عقل کی تیزی سے، اپنی سمجھ داری سے نہ لگاؤ، قیمت لگے گی اللہ کی رضا سے۔ قیامت کے دن جس سے اللہ راضی ہوگا بس اس کی قیمت لگے گی، ورنہ بڑے بڑے ایم ایس سی، پی ایچ ڈی ،سائنس داں، عقل مند سب کو جب جوتے پڑیں گے اور دوزخ میں ان کی ٹانگوں کو کھینچا جائے گا اس وقت پتا چلے گا کہ ساری عقل  و دولت کہاں چلی گئی۔ آخرت میں عقل و خرد پر فیصلہ نہیں ہوگا، اللہ کی رضامندی پر فیصلہ ہوگا۔ اسی لیے کہہ رہا ہوں کہ کسی شخص کو اللہ نے کوئی خوبی دی ہے تو اس پر اللہ کا شکر ادا کرے اور اللہ کے دیگر بندوں کو حقیر نہ سمجھے۔ مان لیجیے آپ کو اللہ نے زیادہ عقل دی ہے اور کسی کو کم عقل دی تو یہ فیصلہ نہ کرو کہ ہماری قیمت بھی زیادہ ہے، ہوسکتا ہے کہ اللہ اس سیدھے سادے کم عقل بندےکو بخش دے اور تمہاری عقل و ہوشیاری کے باوجود تم کو جہنم میں پھینک دے۔ علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کا ایک شعر پیش کرتا ہوں، بہت سادہ سا شعر ہے   ؎
ہم ایسے رہے یا کہ ویسے رہے 
وہاں دیکھنا ہے کہ  کیسے  رہے
دیکھو کیسا سادہ شعر ہے، اس میں فارسی کا کوئی لفظ ہے؟ عربی کا کوئی لفظ ہے؟ واہ رے سید سلیمان ندوی!یہ حکیم الامت کی جوتیوں کا صدقہ تھا ، کتنا پیارا شعر کہا ہے ۔ لہٰذا اپنی قیمت کچھ نہ لگاؤ، بس اللہ سے ڈرتے رہو اور شکر ادا کرو کہ اللہ نے ہم کو نیک اعمال کرنے کی توفیق دی ہے۔
فقراء کی میدانِ محشر میں ایک فضیلت
شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ جب قیامت کے دن بوجہ بداعمالی کے بہت سے مال دار لوگوں کے لیے، اغنیا کے لیے جہنم کا  فیصلہ ہوجائے  گا تو اس کے بعد اللہ تعالیٰ غریبوں کو بلائیں گے اور فرمائیں گے کہ اگر ان مال داروں میں سے کسی نے تم کو رضائی دی ہو، کپڑا پہنایا ہو، تمہاری کوئی خدمت کی ہو تو آج تمہیں کہہ  دیتا ہوں کہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حکیم الامت کا اپنے شیخ حاجی امداد اللہ صاحب کا احترام 8 1
4 شیخ کے قُرب کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کا وبال 8 1
5 حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کا حسن انتظام 10 1
6 حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ کی دعا 10 1
7 اہل اللہ کے تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کو اپنے اوپر قیاس نہ کریں 11 1
8 حکیم الامت کی شانِ تجدّدیت 13 1
9 اہل اللہ کی شان میں بدگوئی سے احتراز برتیں 13 1
10 تفویض کی حقیقت 14 1
11 اتباعِ سنت کی برکت کا ثمرہ 14 1
12 مصائب پر صبر و شکر کےعقلی و نقلی دلائل 15 1
13 توکّل پر تأکل کا انتظام 16 1
14 قلب کو غیر اللہ سے خالی کرنا مطلوب ہے 17 1
15 طلبِ فضل خداوندی 19 1
16 دعائے طلبِ مغفرت 19 1
17 التجا برائے حفاظت دشمن نفس و شیطان 21 1
18 ہدیۂ تشکر بہ درگاہِ خدا 21 1
19 اعترافِ قصور بحضور خدائے غفور 22 1
20 زمان و مکان سے حرمتِ گناہ میں اِزدیاد 23 1
21 کافروں کی مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ زنی کا ایک واقعہ 23 1
22 اکیسویں رمضان، مجلس در مسجد خادم الاسلام 25 1
23 دنیائے فانی کی بے ثباتی 25 1
24 حقیقی توشۂ آخرت اللہ کی محبت و اطاعت ہے 25 1
25 وہ مال و دولت مبارک ہے جو راہِ خدا میں خرچ ہو 26 1
26 آخرت میں فیصلہ صرف اللہ کی رضامندی پر ہوگا 27 1
27 فقراء کی میدانِ محشر میں ایک فضیلت 27 1
28 امارت ولایت کے منافی نہیں 28 1
29 مال و دولت کا صحیح مقام کیا ہے؟ 30 1
30 آخرت کی تیاری کے چند اعمال 31 1
31 سِکھوں کی اپنے مذہب پر استقامت 32 1
32 مجالس میں سنتوں کا مذاکرہ کارِ سعادت ہے 32 1
33 اخلاق کی اصلاح کے چند اعمال 33 1
Flag Counter