Deobandi Books

توشہ آخرت کے اعمال

ہم نوٹ :

28 - 38
ان جہنم میں جانے والے مال داروں کو تم جنت میں لے جاسکتے ہو، تو سارے غریب وہاں جائیں گے اور  بڑے بڑے کارخانے والوں کو پہچانیں گے کہ  بھئی ہمارا گھر نہیں تھا آپ نے ہمارا گھر بنوایا تھا، کوئی کہے گا آپ نے ہمارا قرضہ ادا کیا تھا، کوئی کہہ رہا ہے آپ مصیبت کے وقت میں ہماری مدد کیا کرتے تھے تو وہ  غریب ان مال داروں کو جنت کی طرف لے جائے گا تب وہ امیر لوگ کہیں گے کہ ہم تو تم کو حقیر سمجھتے تھے کہ ہمارے ٹکڑوں پر، ہماری زکوٰۃ صدقات پر پلتے ہو، آج معلوم ہوا کہ تم لوگ ہم سے زیادہ امیر نکلے۔
 شیخ الحدیث مولانا محمد زکریا رحمۃ اللہ علیہ لکھتے ہیں کہ اس وقت اللہ ان غریبوں سے فرمائے گا کہ تم دنیامیں کہتے تھے کہ اللہ نے ہم کو دولت نہیں دی، ہم کو غریب بنا کر حقیر         و ذلیل کردیا، دنیا میں  تم ہماری شکایت کرتے تھے۔ آج بتاؤ اصلی کون امیر ہے؟ تو اللہ تعالیٰ وہاں ان کی زبردست عزت بڑھائیں گے۔ اس لیے غریبوں کو اپنا دل چھوٹا نہیں کرنا چاہیے۔
امارت ولایت کے منافی نہیں 
دنیا میں امیروں کے لیے بھی آخرت کی کمائی کے مواقع ہیں۔ایک رئیس تھے حضرت عبیداللہ شاہ رحمۃ اللہ علیہ، بہت بڑے بزرگ گزرے ہیں۔ شرح جامی کے لکھنے والے ملّا جامی ان سے بیعت ہونے آئے تو دیکھا کہ گھوڑے وغیرہ بندھے ہوئے ہیں، خدمت کے لیے نوکر چاکر ہیں، انہوں نے سوچا کہ ایسا مال دار آدمی بھی ولی اللہ ہوسکتا ہے؟ واپس لوٹ آئےاور دل ہی دل میں ایک شعر پڑھا؎ 
نہ مرد آنست کہ دنیا دوست دارد
وہ اللہ والا نہیں ہوسکتا جو دنیا کو دوست رکھے۔اسی رات خواب میں دیکھا کہ قیامت قائم ہے اور ملّاجامی نے کسی سے قرضہ لیا ہوا تھا تو قرض خواہ آگیا کہ لاؤ میرا قرضہ نہیں تو اللہ میاں سے شکایت کرتا ہوں، اب وہیں فیصلہ ہوگا۔ اتنے میں وہی بزرگ حضرت عبیداللہ گھوڑے پر خوب روپیہ لے کر آئے جن کے بارے میں ملّا جامی کہتے تھے کہ گھوڑے رکھنے والا اور مال         و دولت والا کیسے ولی اللہ ہوسکتا ہے۔ تو انہوں نے آکر قرض خواہ سے کہا کہ اس فقیر ملّا جامی کو کیوں تنگ کرتے ہو ؟ وہ کہتا ہے کہ انہوں نے میرا قرضہ لیا ہے۔ پوچھا کتنا قرضہ ہے،یہ لو اپنا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 حکیم الامت کا اپنے شیخ حاجی امداد اللہ صاحب کا احترام 8 1
4 شیخ کے قُرب کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کا وبال 8 1
5 حضرت مولانا ابرار الحق صاحب کا حسن انتظام 10 1
6 حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے شیخ کی دعا 10 1
7 اہل اللہ کے تَحْدِیْثْ بِالنِّعْمَۃْ کو اپنے اوپر قیاس نہ کریں 11 1
8 حکیم الامت کی شانِ تجدّدیت 13 1
9 اہل اللہ کی شان میں بدگوئی سے احتراز برتیں 13 1
10 تفویض کی حقیقت 14 1
11 اتباعِ سنت کی برکت کا ثمرہ 14 1
12 مصائب پر صبر و شکر کےعقلی و نقلی دلائل 15 1
13 توکّل پر تأکل کا انتظام 16 1
14 قلب کو غیر اللہ سے خالی کرنا مطلوب ہے 17 1
15 طلبِ فضل خداوندی 19 1
16 دعائے طلبِ مغفرت 19 1
17 التجا برائے حفاظت دشمن نفس و شیطان 21 1
18 ہدیۂ تشکر بہ درگاہِ خدا 21 1
19 اعترافِ قصور بحضور خدائے غفور 22 1
20 زمان و مکان سے حرمتِ گناہ میں اِزدیاد 23 1
21 کافروں کی مسلمانوں کے ایمان پر ڈاکہ زنی کا ایک واقعہ 23 1
22 اکیسویں رمضان، مجلس در مسجد خادم الاسلام 25 1
23 دنیائے فانی کی بے ثباتی 25 1
24 حقیقی توشۂ آخرت اللہ کی محبت و اطاعت ہے 25 1
25 وہ مال و دولت مبارک ہے جو راہِ خدا میں خرچ ہو 26 1
26 آخرت میں فیصلہ صرف اللہ کی رضامندی پر ہوگا 27 1
27 فقراء کی میدانِ محشر میں ایک فضیلت 27 1
28 امارت ولایت کے منافی نہیں 28 1
29 مال و دولت کا صحیح مقام کیا ہے؟ 30 1
30 آخرت کی تیاری کے چند اعمال 31 1
31 سِکھوں کی اپنے مذہب پر استقامت 32 1
32 مجالس میں سنتوں کا مذاکرہ کارِ سعادت ہے 32 1
33 اخلاق کی اصلاح کے چند اعمال 33 1
Flag Counter