توشہ آخرت کے اعمال |
ہم نوٹ : |
|
کا غم برداشت نہیں کرسکتے۔ لہٰذا حسینوں اور نامحرموں سے نگاہ بچائیں، بصارت کوبچائیں پھر ان شاء اللہ بصیرت پیدا ہوگی، قلب میں روشنی آئے گی۔ اسی طرح غصے کو برداشت کرو،کبھی کسی مخلوق سے مت لڑو، کسی سےغلطی ہو جائے اور اسے غصے میں کچھ کہہ دو تو دوسرے وقت اس کو ہدیہ پیش کرو۔جس کو آپ نے غصے میں کچھ نامناسب بات کہہ دی جو شرعاً آپ کے لیے جائز نہیں تھی تو اس سے معافی مانگو، اگر پھر بھی غصے کا مرض نہیں جاتا تو اس کے جوتے سر پر رکھ لواور جوتے کو اُلٹا کرکے رکھو، سر پر تلا نہیں رکھو، پھر دیکھو نفس کیسے صحیح ہوتا ہے۔ ایک عالم کے دل میں عُجب پیدا ہوگیا تھا، ان کے شیخ نے کہا کہ اخروٹ خریدو اور ایک ٹوکرے میں بھر کر اس محلہ میں جاؤ جہاں بہت زیادہ بچے ہو ں اور آواز لگاؤ کہ جو بچہ میرے سر پر ایک چپت لگائے گا اسے اخروٹ ملیں گے۔ وہ عالم مخلص مرید تھے، اخلاص سے اللہ کا راستے طے کرنا چاہتے تھے، اپنے نفس کی اصلاح کرانا چاہتے تھے، بُرے اخلاق کا تزکیہ چاہتے تھے ، انہوں نے اپنے شیخ کے حکم پر عمل کیا اور اخروٹ کا ٹوکرا لے کر اس محلے میں پہنچ گئے جہاں بہت زیادہ بچے تھے۔ اب بچوں نے جو یہ سنا کہ چپت بھی لگانے کو ملے گی اور اخروٹ بھی ملیں گے، ان کے تو مزے آگئے، سب نے ان کے سر پر خوب چپت لگائی۔ آہ! اِدھر ٹوکرا اخروٹ سے خالی ہوا اُدھر سر تکبر سے خالی ہوگیا۔ پہلے زمانے میں لوگ اس طرح اپنے شیخ کے ناز اُٹھا کر سلوک طے کرتے تھے۔ بس یہ چند گزاراشات عرض کرنی تھیں۔ اب دعا کیجیے اللہ جو کچھ کہا سنا گیا اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے، ہم سب کو جذب فرماکر اللہ والا بنا دے۔ ہر قسم کے گناہوں سے، اپنی ہر قسم کی ناراضگیوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے، ہم کو اور ہماری قیامت تک آنے والی ذریات کو محض اپنے فضل وکرم سے ہمارے کسی استحقاق کے بغیر اولیائے صدیقین کی خط ِمنتہا تک پہنچادے۔ یا اللہ !ہم کو اپنے دوستوں والے اخلاق اور حیاتِ اولیاء عطا فرما، ہماری دنیا بھی بنادے اور آخرت بھی بنادے، آمین۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ بِرَحْمَتِکَ یَااَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ