Deobandi Books

اہل محبت کی شان

ہم نوٹ :

31 - 42
ہمچو  مجنوں  بو  کنم  ہر  خاک  را
بوئے  مولیٰ  را  بیابم  بے   خطا
مولانا رومی فرماتے ہیں کہ مثل مجنوں کے میں بھی ہر مٹی کو سونگھتا ہوں یعنی جسم کو ،کہ جسم بھی تو ایک قبر ہے ،میں اس کو سونگھ کر دیکھتا ہوں کہ کسی کا دل ایسا تو نہیں جس میں مولیٰ ہو، جیسے مجنوں نے لیلیٰ کی تلاش میں قبر سونگھی تو مولانا رومی فرماتے ہیں کہ میں بھی اپنے مولیٰ کی تلاش میں ہرانسان کو سونگھتا ہوں، جس کے دل میں مولیٰ ہے میں فوراً خوشبو سونگھ کر بتا دیتا ہوں۔ شمس الدین تبریزی کی پہلی ہی ملاقات میں مولانا جلال الدین رومی نے بتا دیا کہ حضرت آپ کی آنکھیں بتاتی ہیں کہ آپ اﷲ والے ہیں۔ مگر  شرط یہ ہے کہ آپ کے اندر طلب ہو، آپ میں بھی اخلاص ہو تب آپ اﷲ والے کو پہچانیں گے، اگر طلب نہیں ہے، پیاس نہیں ہے تو برف ڈالا ہوا بہترین شربت روح افزا موجود ہے لیکن کسی کو بالکل پیاس نہیں ہے، ڈبل نمونیہ ہے، کھانسی بھی آرہی ہے اور منہ میں بلغم بھرا ہوا ہے  اگر آپ اس کو شربت پیش کریں گے تو کہے گا مولانا! معاف کیجیے  مجھے یہ بالکل مرغوب نہیں ہے ۔
ایسے ہی آج اﷲ و رسول کی طرف رغبت نہ رکھنے والے غفلت کے کینسر میں مبتلا ہیں، اﷲ اور رسول  سے غفلت کا ڈبل نمونیہ، دنیا کی محبت کا ڈبل نمونیہ اور کینسر ہے جس سے آج ان کو اﷲ اور رسول سے، مسجد سے اور اﷲ والوں سے گھبراہٹ ہوتی ہے، داڑھی والوں کو دیکھ کر کہتے ہیں کہ ارے! اﷲ بچائے ان داڑھی والوں سے۔ 
آہ! یہ کیسا ایمان ہے؟ اور جس کو پیاس ہو تی ہے اس کو اﷲ کی محبت میں زمین سے آسمان تک شربت روح افزا بھرا ہوا  معلوم ہوتا ہے اور شربت روح افزا کیا چیزہے اس کو محبت میں ایسی لذت ملتی ہے جس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃاﷲ علیہ نے فرمایا کہ ایک بستی میں ایک شخص گیا اور کہنے لگا کہ اس گاؤں میں ہلدی کیا بھاؤ ہے؟ ایک بڑے میاں نے کہا کہ ہلدی کا کوئی بھاؤ نہیں ہوتا جتنی چوٹ پِرائے یعنی چوٹ میں جتنا درد ہوتا ہے اتنا ہلدی کا دام بڑھ جاتا ہے۔ تو جس کو اﷲ کی محبت کی پیاس ہوتی ہے وہ اﷲ والوں کی جوتیاں سر پر رکھ لیتا ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دشمنانِ خدا سے محبت رکھنے کا وبال 7 1
3 حواسِ خمسہ اور تقویٰ کا شیشہ 9 1
4 توبہ کے آنسوؤں کی قیمت 10 1
5 سمندر کے پانی کے نمکین ہونے کی حکمت 11 1
6 اﷲ تعالیٰ کے وجود کی عظیم الشان دلیل 12 1
7 آنسوؤں کے نمکین ہونے کی حکمت 12 1
8 مسیلمہ کذّاب کا خط حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے نام 13 1
9 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا نامۂ مبارک مسیلمہ کذّاب کے نام 14 1
10 مسیلمہ کذّاب کو حضرت وحشی رضی اللہ عنہ کے ہاتھوں قتل کرانے کی عجیب وجہ 14 1
11 اہل اﷲ سے بے ادبی کا نتیجہ 15 1
12 غیبت کی حرمت میں حق تعالیٰ کی شانِ محبت کا ظہور ہے 16 1
13 قرآنِ پاک سے دلیل کہ اہلِ محبت مرتد نہیں ہوسکتے 16 1
14 خطا پر اہلِ محبت کی ندامت اور گریہ و زاری کی شان 17 1
15 اﷲوالوں سے اﷲ کو مانگیے 18 1
16 آیتِ مبارکہ میں یُحِبُّوۡنَہٗ پر یُحِبُّہُمۡ کی تقدیم کی وجہ 19 1
17 اہلِ محبت کے بعض واقعات 20 1
19 مشاہدہ بقدرِ مجاہدہ 22 1
20 اہل اﷲ سے بے تعلقی کا انجام اوراہل اﷲ سے وابستگی کا انعام 24 1
21 گناہ کو چھوڑو اﷲ کو نہ چھوڑو 26 1
22 ایک بزرگ کی اﷲ تعالیٰ سے محبت کا واقعہ 27 1
23 اﷲ کی محبت حاصل کرنے کے تین طریقے 28 1
24 پہلا طریقہ… ذکر اﷲ کا اہتمام 28 23
25 دوسرا طریقہ…اﷲ تعالیٰ کے انعامات کو یاد کرنا 29 23
26 تیسرا طریقہ …اہلِ محبت کی صحبت 29 23
27 جعلی درویشوں اور اصلی اہلِ محبت کی پہچان ایک تمثیل سے 30 1
28 مولانا رومی کی فنائیت 32 1
29 اکابر علماء کی اہل اﷲ سے استفادہ کی مثالیں 32 1
30 اہل اﷲ سے استغناء کی سزا 33 1
31 موت سے پہلے آخرت کی تیاری کر لیں 34 1
32 غافل دلوں کے لیے موت کا مراقبہ اکسیر ہے 34 1
Flag Counter