اہل محبت کی شان |
ہم نوٹ : |
|
خواجہ صاحب فرماتے ہیں کہ اے معترض! اے زاہدِ خشک! اگر میری جان تیرے جسم میں ڈال دی جائے تو تجھے پتا چل جائے کہ حرام خواہش کو دبانے میں کیا غم ہوتا ہے لیکن اﷲ کریم ہے، جو اپنی ایک حرام خواہش کا بھی خون کرتا ہے اللہ اس کو خوں بہا دیتا ہے، بصارت کی لذت کو اﷲ کے راستے میں دینے پر بصیرت کی حلاوتِ ایمانی کا وعدہ ہے۔ اﷲ کی محبت حاصل کرنے کے تین طریقے تو اﷲ تعالیٰ نے مرتد قوم کے مقابلے میں اپنے عاشقوں کو بیان کیا، محبت کرنے والوں کو بیان کیا یُّحِبُّہُمۡ وَ یُحِبُّوۡنَہٗۤ اﷲ تعالیٰ ان سے محبت کرتے ہیں اور وہ اﷲ تعالیٰ سے محبت کرتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص یہ چاہتا ہے کہ میں ہمیشہ ایمان پر قائم رہوں اور ایمان پر مروں اور خدا کا باوفا بندہ بنوں تو دوستو! اس کے لیے اﷲ کی محبت سیکھیے۔ حکیم الامت نوراﷲ مرقدہٗ فرماتے ہیں کہ خالی باتیں بنانے سے اﷲ کی محبت نہیں ملتی بلکہ اﷲ کی محبت تین طریقے سے آتی ہے: پہلا طریقہ… ذکر اﷲ کا اہتمام نمبر ایک ذکر اﷲ کے اہتمام سے اﷲ کی محبت پیدا ہو تی ہے ۔ پس شیخ جو ذکر بتا دے اس کو پا بندی سے پورا کرو ؎ کامیابی تو کام سے ہوگی نہ کہ حسنِ کلام سے ہوگی ذکر کے التزام سے ہوگی فکر کے اہتمام سے ہوگی خالی باتیں بنانے سے اللہ کی محبت نہیں ملتی، اﷲ کے ذکر سے اﷲ ملتا ہے۔ مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ اپنی جوانی میں ایک بزرگ کے پاس گئے اور کہا کہ حضرت! اﷲ کی محبت کیسے ملتی ہے؟ فرمایا کہ مولوی اشرف علی! چوں کہ وہ بزرگ عمر میں بڑے تھے اس لیے