اہل محبت کی شان |
ہم نوٹ : |
|
کان سے گانا سن لیا، زبان سے غیبت کردی، ناک سے حرام خوشبو سونگھ لی تو گویا جسم کی کار کا شیشہ کھول دیا جس سے قلب سے نور کی ٹھنڈک نکل جائے گی اور گناہ کی ظلمت اور گرمی داخل ہوجائے گی پس اگر ہم نے ان حواسِ خمسہ پر تقویٰ کا شیشہ نہیں چڑھایا تو اﷲ کے ذکر کا پوار فائدہ نہیں ملے گا۔ ایک صاحب نے حضرت حکیم الامت تھانوی کو لکھا کہ میں اﷲ اﷲ کرتا ہوں اور قرآن میں وعدہ ہے کہ اﷲ کا نام لینے والوں کو اطمینانِ قلب نصیب ہوتا ہے: اَلَا بِذِکۡرِ اللہِ تَطۡمَئِنُّ الۡقُلُوۡبُ 5 ؎لیکن پھر بھی میں بے چین ہوں۔ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھا کہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ ذکر کے ساتھ ساتھ کسی نافرمانی میں بھی مبتلا ہیں، جب ذکر ناقص ہے تو اطمینان ناقص ملے گا اور اگر تقویٰ کے ساتھ اللہ کی یاد میں لگو گے تو ذکر کامل ہوگا پھر اطمینان بھی کامل نصیب ہوگا لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ نبی بن جائے گا، معصوم ہوجائے گا بلکہ اگر کبھی اس کا پیر پھسلے گا تو توبہ و استغفار سے اس کی تلافی کر کے اللہ سے اپنا رشتہ پھر جوڑ لے گا۔ اﷲ تعالیٰ نے اپنے سے رشتہ جوڑنے کے لیے ہمیں توبہ و استغفار کی ایلفی دی ہے، آج کل شیشہ ٹوٹ جاتا ہے، برتن ٹوٹ جاتے ہیں، گلاس ٹوٹ جاتا ہے تو ایلفی سے جڑ جاتا ہے کہ نہیں ؟ ایلفی میں اُلفت کا مادّہ ہے یعنی اگر باوجود اہتمام کے انسان سے کوئی خطا ہوگئی، سڑک چلتے ہوئے کہیں عورت کو دیکھ لیا یا جھوٹ بول دیا یا کوئی اورغلطی ہوگئی تو فوراً استغفار و توبہ سے اس کی تلافی کردو، اﷲ کے سامنے رو کر اپنے گناہ کو دھو دو۔ توبہ کے آنسوؤں کی قیمت علامہ شعرانی رحمۃ اﷲ علیہ اور حضرت بوصیری رحمۃ اﷲ علیہ جو صاحبِ قصیدہ بردہ ہیں فرماتے ہیں کہ اگر کوئی سمندر سے نہا لے تو بھی اس کے گناہ معاف نہیں ہوں گے لیکن اگر ایک قطرہ آنسو نکال دے تو سارے گناہ معاف ہوجاتے ہیں، سبحان اﷲ! اور اللہ تعالیٰ کے _____________________________________________ 5؎الرعد :28