اہل محبت کی شان |
ہم نوٹ : |
|
سے محبت ہے؟ یہ کہو کہ اے خدا! مجھے جو آپ سے محبت ہے کیوں کہ تجھے تو اپنی محبت کا علم ہے لیکن ظالم خدا کی محبت کا تجھ کو کیسے علم ہوا؟ جو تو یہ کہہ رہی ہے کہ اے اﷲ! آپ کو جومجھ سے محبت ہے اس کے صدقے میں میرا کام بنا دیجیے۔ تو ا س نے کہا کہ حضرت! میں آپ کی خادمہ ہوں لیکن اگر اجازت ہوتو اس کا جواب دوں؟ فرمایا کہ ہاں بے تکلف جواب دو، اس نے کہا کہ اگر اﷲ تعالیٰ کو مجھ سے محبت نہ ہوتی تو خدائے تعالیٰ آپ سے دو گھنٹہ پہلے مجھے اپنے پاس بلاکر اپنے سامنے کیوں کھڑا کیے ہوئے ہیں، اپنی یاد میں کیوں لگائے ہوئے ہیں؟ حضرت ثابت بنانی رحمۃ اﷲ علیہ تابعی ہیں، تسبیح لے کر اﷲ اﷲ کررہے تھے، خادموں سے فرمایا کہ میرا خدا مجھے یاد فرما رہا ہے، خادم کہنے لگے کہ حضرت!آپ کو کیسے معلوم ہوا کہ اﷲ تعالیٰ آپ کو یاد فرما رہے ہیں؟ کیاحضرت کو الہام ہوا ہے؟ فرمایا کہ نہیں اﷲ نے قرآنِ پاک میں فرمایا ہے کہ فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ 14؎تم لوگ مجھے یاد کرو میں تمہیں یاد کروں گا، تو جب انہوں نے مجھے اپنی یاد میں لگا رکھا ہے تو ضرور مجھے یاد کررہے ہیں کیوں کہ قرآنِ پاک تو غلط نہیں ہوسکتا۔ فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ تم مجھے یاد کرومیں تمہیں یاد کروں گا۔اس آیت کی حکیم الامت نے عجیب تفسیر کی ہے کہ فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَیْ بِالْاِطَاعَۃِ تم ہمیں یاد کرو اطاعت سے اَذْکُرْکُمْ اَیْ بِالْعِنَایَۃِ 15؎ہم تمہیں یاد کریں گے اپنی عنایت سے، یہ بیان القرآن کی تفسیر ہے جس کا جی چاہے دیکھ لے۔ تو حضرت ثابت بنانی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر خدا مجھے یاد نہ کرتا تو میں اس کو یاد نہ کرتا، جب میں ان کو یاد کررہا ہوں تو یقیناً وہ بھی مجھے یا دکرر ہے ہیں۔ حاجی امداداﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے ایک شخص نے کہا کہ میں اﷲاﷲ کرتا ہوں لیکن معلوم نہیں کہ میرا ذکر قبول بھی ہے یا نہیں؟ حضرت نے فرمایا کہ اﷲ جب پہلی دفعہ اﷲ کہنے کو قبول کرتا ہے تب دوسری دفعہ اﷲ کہنے کی توفیق دیتا ہے۔ ایک صاحب نے کہا _____________________________________________ 14؎البقرۃ: 152 15؎تفسیربیان القراٰن:86/1، البقرۃ (152)،ایج ایم سعید