عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
حضرات کو ڈھاکہ میں سنا رہا ہوں، جو مال میں نے اپنے شیخ سے مدینہ پاک میں حاصل کیا وہ مال بِلا محنت و مشقت آپ کو یہیں مفت میں دے رہا ہوں۔ حضرت مولاناشاہ محمد احمد صاحب نے علمائے ندوہ سے خطاب فرمایا کہ اے علمائے ندوہ! شریعت نے نظر لگ جانے کو تسلیم کیا ہے اَلْعَیْنُ حَقٌّ 4؎ اور اس کی جھاڑ پھونک کرنے کی اجازت بھی دی ہے چناں چہ اولاد ِ جعفر کو نظر لگ جایا کرتی تھی لِحُسْنِ صُوْرَتِہٖ وَلِحُسْنِ سِیْرَتِہٖ کیوں کہ وہ صورتاً اور سیرتاً حسین تھے، ان کی والدہ نے سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم سےعرض کیا کہ یارسول اللہ اولادِ جعفر کو نظر لگ جاتی ہے اَفَاَسْتَرْقِیْ 5؎ کیا مجھے جھاڑ پھونک کی اجازت ہے؟ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اجازت عطا فرمائی کہ قرآنِ پاک یا حدیثِ پاک سے جو کلمات ثابت ہوں ان سے جھاڑ پھونک کرسکتی ہو۔ دینی مجلس میں اُونگھنا غفلت کی علامت ہے (ایک صاحب بیان کے دوران اُونگھنے لگے تو ارشاد فرمایا کہ)جو لوگ بیان سنتے وقت سو جاتے ہیں ان سے میں تین سوال کرتا ہوں کہ آپ لوگوں نے روزہ افطار کرتے وقت کبھی کسی کو سوتے دیکھا ہے؟ یا اُس وقت نظر دہی بڑے پر ہوتی ہے اور کان اللہ اکبر کی آواز پر لگے ہوتے ہیں، اس موقع پر میں نے آج تک کسی کو سوتے نہیں پایا۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ کی محبت کی باتیں سنتے وقت آنکھ بند کرنا اور سونے والے کی صورت بنانا صحیح نہیں ہے۔ نمبردوجب شادی ہوتی ہے اوراُمید ہوتی ہےکہ بیوی آرہی ہے اس وقت بھی میں نے کسی جوان کو سوتے ہوئے نہیں پایا کہ بیوی آرہی ہو اور وہ کہے کہ بھئی ہم کو سخت نیند آرہی ہے۔ ایک شوہر اپنی بیوی کا انتظار کر رہا تھا کہ خبرآئی کہ ابھی تو پاؤں میں مہندی لگی ہے، جب یہ خشک ہوگی پھر آئے گی تو شاعر کہتا ہے ؎ آئی خبر کہ پاؤں میں مہندی لگی ہے واں بس خوں ٹپک پڑا نگہِ انتظار سے _____________________________________________ 4؎صحیح البخاری:854/2(5759)،باب العین حق،المکتبۃ المظہریۃ 5؎جامع الترمذی:26/2، باب ماجاء فی الرقیۃ من العین،ایج ایم سعید