عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
تنہا نہ چل سکو گے محبت کی راہ میں میں چل رہا ہوں آپ میرے ساتھ آئیے اور نفس کی خواہشات کو مٹانے کے بارے میں فرماتے ہیں ؎ سنیں یہ بات میری گوشِ دل سے جو میں کہتا ہوں میں اُن پر مر مٹا تب گلشنِ دل میں بہار آئی اﷲ کو پانے کا مختصر راستہ اﷲ پر مرمٹو، اپنی خواہشات کو ختم کردو ان شاء اﷲ تعالیٰ اﷲ کو پاجاؤگے۔ ایک بزرگ سے کسی نے کہا کہ تم کو خدا کیسے ملا؟ فرمایا لاالٰہ سے ملا۔ ہم نے باطل خدائے حسّیہ کو بھی چھوڑا جو بت ہیں اور باطل معنوی خدا ؤں کو بھی چھوڑا یعنی نفس کی وہ خواہشات جن کو اﷲ نے فرمایا: اَفَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰہَہٗ ھَوَاہُ 37یہ بُری بُری خواہشات مثلاً عورتوں کو تاک جھانک کرنا، بد نظری کرنا، گانے سننا، ماں باپ سے لڑنا، بیوی پر ظلم کرنا یہ سب بھی الٰہ باطلہ ہیں جو اپنے غصے پر اور اپنے نفس کی خواہش پر عمل کرتا ہے وہ خدا کو پانے کا خواب بھی نہیں دیکھ سکتا۔ لہٰذا لا الٰہ کی تکمیل کے بعد آپ کو سارا عالم الا اللہ سے بھرا ملے گا ان شاء اﷲ، آپ جدھر جائیں گے اﷲ ہی اﷲ نظر آئے گا۔ نقوشِ کتب پر عمل کے لیے نفوسِ قطب کی اہمیت جس وقت مصنف عبد الرزاق کے محشی، ہندوستان کے سب سے بڑے محدث مولانا حبیب الرحمٰن اعظمی صاحب نے مولانا شاہ محمد احمد صاحب کو اپنے دارالعلوم اعظم گڑھ میں بلایا تو حضرت نے فرمایا ؎ دارالعلوم دل کے پگھلنے کا نام ہے دارالعلوم روح کے جلنے کا نام ہے _____________________________________________ 37؎الجاثیۃ:23