عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
مت آئیو او وعدہ فراموش تو اب بھی جس طرح سے دن گزرا گزر جائے گی شب بھی اﷲ تعالیٰ نے علماء کو اہلِ ذکر کیوں فرمایا؟ مولانا ماجد علی جونپوری مولانا یحییٰ صاحب کے ساتھ پڑھتے تھے، مولانا یحییٰ نے بارہا کہاکہ مولوی ماجد علی! بخاری شریف کی روح تم کو تب ملے گی اور تم صحیح عالم تب بنو گے جب کسی اللہ والے سے بیعت ہوجاؤ گے اور اللہ اللہ بھی کرو گے کیوں کہ علماء کو اللہ تعالیٰ نے اہلِ ذکر سے خطاب فرمایا ہے: فَسۡـَٔلُوۡۤا اَہۡلَ الذِّکۡرِ اِنۡ کُنۡتُمۡ لَا تَعۡلَمُوۡنَ 10؎اے دنیا والو! اگر تم بے علم ہو تو علماء جن کو میں اہلِ ذکر سے تعبیر کر رہا ہوں ان سے سوال کر لیا کرو۔ شاہ عبد الغنی صاحب فرماتے ہیں کہ علماء کو اللہ تعالیٰ نے اہلِ ذکر فرمایا ہے، اگر ہم مولوی لوگ بھی خدا کی یاد میں کمی کریں تو بتاؤ اس آیت کی نعمت کی ناشکری ہے یا نہیں؟ دوستی کا اصل حق مولانا ماجد علی جونپوری کو تصوف سے اور مرید ہونے سے مناسبت نہیں تھی لیکن واہ اس کو کہتے ہیں دوست! جب مولانا یحییٰ نے دیکھا کہ یہ آزادی چاہتا ہے اور کسی اللہ والے کے ہاتھ پر اپنے کو نہیں بیچ رہا ہے تو سوچا کہ یہ ظالم محروم رہے گا کہ ایک قطب العالم، محدثِ عظیم، اپنے وقت کے اتنے بڑے فقیہ کہ اگر دعوائے اجتہاد فرماتے تو نباہ دیتے، یہ قول حکیم الامت تھانوی کا ہے۔ تو مولانا یحییٰ نے مولانا ماجد علی جونپوری کو مرید کرنے کی ایک ترکیب نکالی، ایک دن مولانا گنگوہی نے بخاری شریف پڑھاتے ہوئے درمیان میں وقفہ فرمایا تومولانایحییٰ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت!آپ مولوی ماجد علی کو بیعت فرما لیجیے، ذرا عنوان دیکھیے،یہ نہیں کہا کہ مولوی ماجد علی بیعت ہونا چاہتے ہیں یہ تو جھوٹ ہوجاتا اس لیے یہ فرمایا کہ آپ مولوی ماجد علی _____________________________________________ 10؎النحل:43