عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
جی بھر کے دیکھ لو یہ جمالِ جہاں فروز پھر یہ جمالِ نور دِکھایا نہ جائے گا چاہا خدا نے تو تیری محفل کا ہر چراغ جلتا رہے گا یوں ہی بجھایا نہ جائے گا تو تفسیرِ مظہری میں وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا کی چار تفسیریں ہیں جو دوبارہ سن لیجیے: نمبرایک اَلَّذِیْنَ اخْتَارُوا الْمَشَقَّۃَ فِی ابْتِغَاءِ مَرْضَاتِنَا جو بندے اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے کے لیے ہر طرح کی تکلیفیں اُٹھا لیں، اپنی خوشیوں کو خدا کی خوشی پر قربان کردیں، اپنی حرام خوشیوں کا خون کر دیں، اللہ کو خوش کرلیں اور اللہ کو ناراض کرکے حرام خوشیوں کی (Importing) استیراد یعنی درآمدات کو سیل (Seal) کردیں یعنی اللہ تعالیٰ کو ناخوش کرکے کبھی اپنا دل خوش نہ کریں، اس غم کو اُٹھالیں تو ان شاء اللہ تعالیٰ، اللہ تعالیٰ کے ولی بن جائیں گے۔ دوسری تفسیر ہے اَلَّذِیْنَ اخْتَارُوا الْمَشَقَّۃَ فِیْ نُصْرَۃِ دِیْنِنَا جو دین پھیلانے کے لیے وطن سے بے وطن ہوجائیں، ہر وقت دوڑ دھوپ اور محنتیں کریں تاکہ اللہ تعالیٰ کا دین سارے عالم میں چمک جائے۔ تیسری تفسیر ہے اَلَّذِیْنَ اخْتَارُوا الْمَشَقَّۃَ فِی امْتِثَالِ اَوَامِرِنَا جو اللہ تعالیٰ کے ہر حکم کو بجا لانے کے لیے روزہ ، نماز ، حج، زکوٰۃ کی ادائیگی کرنے میں، اپنے ماں باپ کا ترکہ اپنی بہنوں کو دینے میں غرض اللہ تعالیٰ کے جتنے بھی احکام ہیں ان سب کو بجا لانے میں ہر تکلیف کو برداشت کر لیں۔اور چوتھی تفسیر ہے اَلَّذِیْنَ اخْتَارُواالْمَشَقَّۃَ فِی الْاِنْتِہَاءِعَنْ مَّنَاھِیْنَا 38؎ جو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے، گناہوں سے بچنے کے لیے ہر غم کو اُٹھا لیتے ہیں۔ نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ کتنی ہی حسین شکل ہوچاہے پوری دنیا میں حسن میں اوّل نمبر ہو اگر سامنے آجائے تو نگاہ نیچی کرلو، غضِ بصر کرلو۔ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ جو نظر بچائے گا اللہ تعالیٰ اس کو حلاوتِ ایمانی دے گا اور خدا حلاوتِ ایمانی یعنی ایمان کی مٹھاس دے کر کبھی واپس نہیں _____________________________________________ 38؎التفسیرالمظہری:95/8،بلوجستان بک دبو