Deobandi Books

عظمت صحابہ

ہم نوٹ :

17 - 42
کو بیعت فرما لیں۔ مولانا گنگوہی سمجھے کہ مولوی ماجد علی نے انہیں وکیل بنایا ہے، انہوں نے اپنا ہاتھ بڑھا دیا، اب اتنا بڑا شیخ، قطب العالم، محدثِ عظیم اپنے شاگرد کی طرف ہاتھ بڑھائے تو وہ شاگرد کتنا نالائق ہوگا جو ہاتھ کھینچ کر کہہ دے کہ میں بیعت نہیں ہونا چاہتا لہٰذا انہوں نے بھی فوراً ہاتھ بڑھایا اور بیعت ہوگئے۔ میرے مرشدِ اوّل شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ساری زندگی مولانا ماجد علی جونپوری مولانا یحییٰ صاحب کو شکریہ کا خط لکھتے رہے کہ مولانا یحییٰ! تمہارا مجھ پر اتنا بڑا احسان ہے جس کا بدلہ خدا ہی قیامت کے دن تمہیں عطا فرمائے گا کہ مجھ جیسے نالائق کو تم نے مولانا گنگوہی کے ہاتھ پر بیعت کراکے اتنے بڑے قطب العالم کے سلسلے میں داخل کردیا، اگر تم مجھ پر یہ مہربانی نہ کرتے تو میں محروم رہ جاتا۔
چھینک آنے پر الحمد ﷲ کہنے کی حکمت
میرے شیخ نے فرمایا کہ ایک مرتبہ مولانا گنگوہی نے طلباء سے دریافت فرمایا کہ  جب چھینک آتی ہے تو شریعت نے الحمد للہ کہنے کا حکم کیوں دیا؟ طلباء نے کہا حضرت ! محدثینِ کرام نے لکھا ہے کہ بخاراتِ ردِّیہ جو دماغ میں ہوتے ہیں چھینک آنے سے نکل جاتے ہیں، خروجِ بخاراتِ ردِّیہ سے دماغ کو آرام ملتا ہے اس لیے الحمد ﷲ کہہ کر اﷲ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ حضرت گنگوہی نے فرمایا کہ ایک جواب اللہ تعالیٰ نے میرے دل کو یہ عطا فرمایا کہ چھینکتے  وقت انسان کی شکل بگڑ جاتی ہے اور ایسی بگڑتی ہے کہ اگر خدا چھینک کو وہیں روک دے اور پچھلی شکل پر اس کو واپس نہ لائے تو اسے کوئی نہیں پہچان سکتا،یہاں تک کہ بیوی بھی گھر میں نہیں گھسنے دے گی کہ یہ کون جانور آرہا ہے۔ تو چھینکنے کے بعد الحمد ﷲ کہنا اسی بات کا شکریہ ہے کہ یااللہ! میری شکل جو بگڑگئی تھی آپ نے دوبارہ اسے درست فرما دیا۔ اُولٰئِکَ اٰبَاءِیْ  فَجِئْنِیْ بِمِثْلِھِمْ یہ ہیں ہمارے باپ داداؤں کے علوم!
حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی غشی کی وجد آفریں توجیہ
مولانا گنگوہی نے فرمایا کہ جب حضور صلی اﷲ علیہ وسلم پر اِقۡرَاۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ نازل ہوئی اور جبرئیل علیہ السلام نے آپ سے معانقہ کیا تو حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو تھوڑی دیر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دینی مجلس میں اُونگھنا غفلت کی علامت ہے 8 1
3 اہل اللہ کی اچھی نظر لگنے کے ثمرات 10 1
4 تواضع کے معنیٰ اور اس کا طریقِ حصول 11 1
5 اﷲ کیسے ملتا ہے؟ 11 1
6 اہل اﷲ سے کیسا تعلق ہونا چاہیے؟ 13 1
7 اﷲ تعالیٰ کی ذاتِ پاک سے تعلق کی لذت 13 1
8 حدیث کَلِّمِیْنِیْ یَا حُمَیْرَاءُ کی تشریح از مولانا گنگوہی 14 1
9 درود شریف سے پہلے استغفار پڑھنے کی حکمت 15 1
10 اﷲ تعالیٰ نے علماء کو اہلِ ذکر کیوں فرمایا؟ 16 1
11 دوستی کا اصل حق 16 1
12 چھینک آنے پر الحمد ﷲ کہنے کی حکمت 17 1
13 حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی غشی کی وجد آفریں توجیہ 17 1
14 صحابہ کا مقامِ عشق 18 1
15 نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے 19 1
16 اسلام میں عورتوں کے حقوق 21 1
17 آدابِ شیخ 22 1
18 اﷲ والوں کو احترام کی نظر سے دیکھنے پر اﷲ ملتا ہے 22 1
19 تقویٰ اہلِ تقویٰ سے ملتا ہے 22 1
20 حصولِ تقویٰ کے لیے اہلِ تقویٰ کی کتنی صحبت درکار ہے؟ 24 1
21 حصولِ تقویٰ کے لیے مجاہدے کی اہمیت 24 1
22 صحبتِ اہل اﷲ پر ایک الہامی مضمون 25 1
23 عظمت و مناقبِ صحابہ 25 1
24 آیت وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا …الخ کی تفسیر 27 1
25 پہلی تفسیر …رضائے الٰہی کی تلاش میں مشقت اُٹھانے والے 27 24
26 دوسری تفسیر …دین کی نصرت میں تکلیف اٹھانے والے 28 24
27 تیسری تفسیر …تعمیلِ احکامِ الٰہیہ میں مشقت اٹھانے والے 28 24
28 چوتھی تفسیر …اﷲ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچنے کی تکلیف اُٹھانے والے 28 24
29 محسنین سے کیا مراد ہے؟ 29 1
30 تمام صحابہ پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت کی دلیل 29 1
31 حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا تعلق مع اﷲ منصوص بالقرآن ہے 30 1
32 راہِ سلوک میں مرشدِ کامل کی ضرورت 31 1
33 اﷲ کو پانے کا مختصر راستہ 32 1
34 نقوشِ کتب پر عمل کے لیے نفوسِ قطب کی اہمیت 32 1
35 نظر بچانے پر حلاوتِ ایمانی کا وعدہ 35 1
36 ولایت کی بنیاد کا اہم میٹیریل تقویٰ ہے 36 1
Flag Counter