عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
اسلام میں عورتوں کے حقوق اگر بیوی اپنے حسین شوہر کو پیار کرلے تو جائز ہے یا نہیں؟ بلکہ مستحب ہے: اِدْخَالُ السُّرُوْرِ فِیْ قَلْبِ الْمُؤْمِنِ اَفْضَلُ مِنْ عِبَادَۃِ الثَّقَلَیْنِ 15؎اس سے شوہر کا دل خوش ہوجائے گا کہ نہیں؟ اور اگر حسین عورت پر اچانک نظر پڑگئی تو کہو یا اللہ! اس کا حسن اس کے شوہر کو مبارک ہو، میری لیے وہی ہے جو آپ نے مجھے عطا فرمائی ہے، میرے لیے دنیا میں کوئی عورت اس سے بڑھ کر نہیں جو آپ نے مجھے عطا فرمائی۔ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ جنت میں مسلمان عورتیں حوروں سے زیادہ خوبصورت کر دی جائیں گی۔ بس چند دن صبر کر لو جیسے پلیٹ فارم کی چائے جیسی بھی ہو بحالتِ مجبوری پی لیتے ہو اسی طرح اگر مسلمان بیویاں شکل میں کمتر ہیں تو ان کو حقیر مت سمجھو، وہ جنت میں حوروں سے زیادہ حسین کردی جائیں گی۔ حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے پوچھا کہ مسلمان بیویوں کو یہ فضیلت کیوں ملے گی؟ آپ نے ارشاد فرمایا: بِصَلَا تِھِنَّ وَ صِیَامِہِنَّ وَ عِبَادَتِہِنَّ اَلْبَسَ اللہُ وُجُوْہَہُنَّ النُّوْرَ 16؎حکیم الامت فرماتے ہیں کہ ایک شخص کی بیوی سے کھانے میں غلطی سے نمک تیز ہوگیا، اس کے شوہر نے اسے کچھ نہیں کہا اور یہ سوچا کہ اگر میری بیٹی سے نمک تیز ہوجاتا تو میں یہی چاہتا کہ میرا داماد اس کی پٹائی نہ کرے، اسے معاف کردے، اے خدا! یہ بھی کسی کی بیٹی ہے اور سب سے بڑھ کر آپ کی بندی ہے، میں آپ کی خاطر اسے معاف کرتا ہوں۔ جب اس کا انتقال ہوا تو ایک ولی اللہ نے اسے خواب میں دیکھا اور پوچھا کہ تیرے ساتھ کیا معاملہ ہوا؟ اس نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے میرے معاصی پر گرفت فرمائی، میں سمجھا کہ شاید جہنم میں جاؤں گا، لیکن آخر میں فرمایا کہ اے شخص! تو نے ایک دن میری بندی کو نمک تیز کرنے کی غلطی پر معاف کردیا تھا اور میری خاطر میری بندی سمجھ کر نہ اس کو گالی دی نہ پٹائی کی، تیرے اس عمل کے بدلے میں آج میں تجھ کو معاف کرتا ہوں ۔ _____________________________________________ 15؎مرقاۃالمفاتیح:221/9،کتابُ الاٰداب، باب الحب فی اللہ ومن اللہ ، دارالکتب العلمیۃ، بیروت 16؎روح المعانی: 126/27،داراحیاء التراث، بیروت