عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
کے فرامین اور ان کی محبت سے سیکھو، صحابہ کا تو وہ مقام ہے کہ محبت خود ان سے محبت کرنا سیکھے، ان کے سامنے محبت خود آدابِ محبت نہیں جانتی، صحابہ کی محبت سے محبت کرنا سیکھو، صحابہ کی محبت سے سبق لو کہ محبت کیا چیز ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ یا رسول اللہ آپ نے فرمایا ہے کہ کائنات میں آپ کو تین چیزیں پسند ہیں تو ابوبکر کو بھی پوری کائنات میں تین چیزیں پسند ہیں: نمبر۱) اَلنَّظَرُ اِلَیْکَ ۔ جب میں آپ کو ایک نظر دیکھتا ہوں تو مجھ کو ساری دنیا کی لذتوں سے زیادہ مزہ آتا ہے۔ مرید کا بھی یہی مقام ہونا چاہیے کہ جب شیخ کو ایک نظر دیکھے تو ساری کائنات کی لذتوں سے زیادہ اسے مزہ آئے بشرطیکہ شیخ متبعِ سنت، متبعِ شریعت اور صاحبِ نسبتِ عظمیٰ ہو۔ نمبر۲) وَالْجُلُوْسُ بَیْنَ یَدَیْکَ ۔اے اللہ کے نبی! جب آپ کے پاس بیٹھتا ہوں تو مجھے ساری کائنات کی لذات سے زیا دہ آپ کے پاس بیٹھنا لذیذ معلوم ہوتا ہے۔ نمبر۳) وَاِنْفَاقُ مَالِیْ عَلَیْکَ 12؎ر آپ پر اپنا مال خرچ کرنا مجھے کائنات کی ساری لذتوں سے زیادہ لذیذ معلوم ہوتا ہے۔ مگر جو صحابی حضور صلی اﷲ علیہ وسلم پر مال خرچ کرتا تھا تو آپ اس مال کو جہاد میں خرچ کرتے تھے، اپنی بلڈنگ نہیں کھڑی کرتے تھے لہٰذا جو اللہ تعالیٰ کی عطا کی ہوئی نعمتوں کو اللہ تعالیٰ ہی پر فدا کردے اور نعمتوں سے زیادہ نعمت دینے والے کو پیار کرے وہ اصلی ولی اللہ ہے، یہ نہیں کہ نعمتوں کو دیکھ کر، اپنی خوبصورت بیوی کو دیکھ کر، بال بچوں کو دیکھ کر، کباب بریانی دیکھ کر نعمت دینے والے کو بھول جائے۔ نعمت دینے والا نعمت سے افضل ہے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ وَ اشۡکُرُوۡا لِیۡ وَ لَا تَکۡفُرُوۡنِ 13؎ _____________________________________________ 12؎کشف الخفاء للعجلونی: 241/1،ذکرہ بلفظ والجہاد بین یدیک ولم یذکر الجلوس بین یدیک 13؎البقرۃ:152