عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
محسنین سے کیا مراد ہے؟ آیت میں آگے ہے : اِنَّ اللہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ان کا ایمان مجاہدے کی برکت سے، صحبتِ صالحین کی برکت سے احسانی ایمان ہوجاتا ہے، اور احسانی ایمان کیا چیزہے؟علامہ ابنِ حجر عسقلانی فتح الباری میں لکھتے ہیں کہ محسنین سے کیا مراد ہے؟ اَلْمُرَادُ بِالْمُحْسِنِیْنَ الَّذِیْنَ یُشَاھِدُوْنَ رَبَّھُمْ بِقُلُوْبِھِمْ حَتّٰی کَاَنَّھُمْ یَرَوْنَہٗ بِاَعْیُنِہِمْ 31 ؎ یعنی محسنین وہ لوگ ہیں جن کا قلب اپنے رب کا ایسا مشاہدہ کرتا ہے جیسے وہ اپنی آنکھوں سے اپنے رب کو دیکھ رہے ہوں۔ اسی لیے حدیثِ پاک ہے: اَنْ تَعْبُدَ اللہَ کَاَنَّکَ تَرَاہُ 32؎اپنے رب کی ایسے عبادت کرو گویا تم اسے دیکھ رہے ہو۔ میرے شیخ شاہ عبد الغنی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ جب ہسپتال میں آنکھ بنائی جاتی ہے تو آنکھ پر پٹی بندھی رہتی ہے، جب آنکھ میں روشنی آجاتی ہے تو پٹی کھول دی جاتی ہے تو دنیا میں ایمان و تقویٰ سے ہماری آنکھیں بنائی جارہی ہیں، اللہ تعالیٰ جنت میں یہ پٹی ہٹا دیں گے اور کَأَنَّ اَنَّ سے تبدیل ہوجائے گا کہ اب اپنے اللہ کو دیکھو ذٰلِکُمُ اللہُ رَبُّکُمۡ 33؎یہ ہے تمہارا رب، آج تم اپنے رب کو اس طرح دیکھو گے کہ کوئی جھگڑا نہیں ہوگا جیسے ساری دنیا چاند کو دیکھتی ہے اور کوئی جھگڑا نہیں ہوتا اسی طرح وہاں اللہ تعالیٰ کو دیکھیں گے ان شاء اللہ، جنت میں جاکر ہمارے کَأَنَّ کا کاف ہٹ جائے گا اور اَنَّ رہ جائے گا یعنی ان آنکھوں سے اپنے رب کو دیکھ لیں گے، لیکن ابھی اس دنیا میں ہماری آنکھیں بنائی جارہی ہیں۔ تمام صحابہ پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی فضیلت کی دلیل میں نے بیان کے شروع میں جو حدیث پڑھی تھی وہ دلیل ہے صحبت کے اثرات پر _____________________________________________ 31؎فتح الباری للعسقلانی:37/1،(50)،باب سؤال جبرئیل النبی صلی اللہ علیہ وسلم ،ذکرہ بلفظ کأنہ یراہ بقلبہ فیکون مستحضرًا ببصیرتہ وفکرتہ،المکتبۃ الغرباء الاثریۃ،المدینۃ المنورۃ 32؎صحیح البخاری:12/1(50)،کتاب الایمان،باب سؤال جبرئیل النبی صلی اللہ علیہ وسلم عن الایمان والاسلام، المکتبۃ المظہریۃ 33؎المؤمن:64