عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
کہ انسان اپنے خلیل کے دین پر جلد متخلق باخلاق الخلیل ہوجاتا ہے لہٰذا شیخ سے جتنی زیادہ محبت ہوگی اتنا ہی زیادہ وہ اس کے اخلاق سے متخلق ہوجائے گا یہی وجہ ہے کہ حضرت ابو بکر صدیق کے مقام کو کوئی نہیں پاسکتا۔ حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ اپنے بیٹے عبد اﷲ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے فرماتے ہیں کہ اے عبد اﷲ! تم یہ اِشکال مت کیا کرو کہ میں ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بیٹے کو زیادہ نوازتا ہوں، اس کا وسوسہ بھی نہ لاناکیوں کہ تمہارا باپ ابوبکر صدیق جیسا نہیں ہے اور تم ابوبکر صدیق کے بیٹے جیسے نہیں ہو اور پھر جوش میں فرمایا اے عبد اﷲ سن لو! عمر کی ساری زندگی کی راتوں کی عبادت سے ابوبکر صدیق کی اُس ایک رات کی عبادت افضل ہے جو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے ہمراہ ہجرت والی رات ہے اور عمر کی زندگی کے تمام دنوں کی عبادت سے ابوبکر صدیق کے اُس ایک دن کی عبادت افضل ہے جب ابو بکر صدیق نے تنہا جہاد کیا تھا اور فرمایا تھا کہ میں تنہا جہاد کروں گا چاہے کسی کو شرح صدر نہ ہو فَتَقَلَّدَ سَیْفَہٗ وَخَرَجَ وَحْدَہٗ 34؎ انہوں نے گلے میں تلوار ڈالی اور تنہا جہاد کے لیے نکل پڑے۔ حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کا تعلق مع اﷲ منصوص بالقرآن ہے قرآنِ پاک کی آیت ہے: فَاِذَا عَزَمۡتَ فَتَوَکَّلۡ عَلَی اللہِ 35یعنی مشورہ کے بعد جس بات پر دل جم جائے اﷲ پر بھروسہ کرکے اس پر عمل کرو چاہے اس کے خلاف کتنی ہی رائے کیوں نہ ہوں لہٰذا اس آیت سے جمہوریت کا بطلان ثابت ہوتا ہے۔ توحضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے جہاد کرنے کا عزم کرلیا اور اﷲ میرے ساتھ ہے کیوں کہ غارِ ثور میں میرے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی تھی: اِذۡ یَقُوۡلُ لِصَاحِبِہٖ لَا تَحۡزَنۡ اِنَّ اللہَ مَعَنَا 36 _____________________________________________ 34؎التفسیر البغوی:69/3،المآئدۃ (54)،دارطیبۃ ،ریاض 35؎اٰلِ عمرٰن:159 36؎التوبۃ:40