عظمت صحابہ |
ہم نوٹ : |
|
درود شریف سے پہلے استغفار پڑھنے کی حکمت حضرت مولانا گنگوہی سے ایک شخص نے سوال کیا کہ میں پہلے درود شریف پڑھا کروں یا پہلے استغفار کروں؟ آپ نے فرمایا کہ تم پہلے کپڑے دھوکر بعد میں عطر لگاتے ہو یا پہلے عطر لگا کر پھر کپڑے دھوتے ہو؟ اس نے کہا کہ پہلے کپڑے دھوتے ہیں پھر عطر لگاتے ہیں تو فرمایا کہ پہلے استغفار اور توبہ کرکے اپنی روح کو نجاستِ معصیت سے پاک صاف کرلو پھر درود شریف کاعطر لگایا کرو۔ یہ ہیں علوم ہمارے اکابر کے ھٰؤُلَاءِ اٰبَائِیْ فَجِئْنِیْ بِمِثْلِھِمْ یہ جواب میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے نیوٹاؤن کی مسجد میں مولانا یوسف بنوری رحمۃ اﷲ علیہ کے سوال پر دیا تھا، اختر بھی اس وقت موجود تھا اور شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم بھی موجود تھے، بڑے بڑے علماء حاضر تھے کیوں کہ میرے شیخ نے جن سے حدیث پڑھی تھی انہوں نے حضرت گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ سے حدیث پڑھی تھی۔ اس لیے میں مولانا گنگوہی کی بات دو واسطوں سے آپ کو نقل کر رہا ہوں، اختر اپنے شیخ شاہ عبد الغنی رحمۃ اﷲ علیہ سے روایت کرتا ہے اور میرے شیخ اپنے استاد مولانا ماجد علی جونپوری سے روایت فرماتے تھے اور وہ روایت کرتے تھے مولانا گنگوہی سے۔ مولانا گنگوہی کی بات پر یہ بات یاد آگئی۔ شیخ الحدیث مولانا زکریا صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے والدمولانا یحییٰ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ حضرت گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ سے بیعت تھے اور ایسے محبوب مرید تھے کہ ایک مرتبہ حضرت گنگوہی سے کہہ کر گئے کہ مغرب تک آجاؤں گا لیکن جب مغرب تک نہیں آئے تو مغرب پڑھ کر حضرت گنگوہی اپنے صحن میں ان کی یاد میں روتے ہوئے یہ شعر پڑھتے رہے ؎ مت آئیو او وعدہ فراموش تو اب بھی جس طرح سے دن گزرا گزر جائے گی شب بھی یہ ہیں اللہ والے جو اپنے شاگردوں سے اس طرح سے محبت کرتے تھے کہ پریشانی میں ٹہل رہے ہیں اور یہ شعر پڑھ رہے ہیں ؎