عرفان محبت |
ہم نوٹ : |
|
پیش لفظ احباب برطانیہ کی فرمایش پر اس سال صفر المظفر ۱۴۱۸ھ مطابق جون ۱۹۹۷ء کو عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم کا برطانیہ کا تیسرا سفر ہوا۔راستے میں ایک ہفتہ ترکی میں قیام فرمایا جہاں لندن اور جنوبی افریقہ سے بہت سے اکابر علماء اور احباب تشریف لائے۔ کل بتیس۳۲؍احباب تھے جن کی ہمراہی میں استنبول سے دودن کے لیے مولانا رومی کے شہر قونیہ کا سفر ہوا۔ اس کے بعد حضرت والا کی مع احباب لندن تشریف آوری ہوئی جہاں چند دن قیام کے بعد باربڈوز(ویسٹ انڈیز) کا سفرہوا۔ وہاں ایک ہفتہ قیام رہا۔ ان تمام اسفار میں عظیم دینی نفع جملہ احباب نے ظاہراً وباطناً محسوس کیا ۔ باربڈوز روانگی سے قبل حضرت مولانا آدم صاحب زید مجدہم کی فرمایش پر حسبِ سابق جامع مسجد الفیصل لیسٹر میں ۲۱؍جون ۱۹۹۷ء بروز ہفتہ بعد نماز ظہر دوبج کر پینتالیس منٹ پر حضرت والا دامت برکاتہم کا بیان تجویز تھا۔ سامعین کی کثیر تعداد تھی۔ اللہ تعالیٰ کی محبت پر عجیب درد بھرابیان تھا اور بعض ایسے جدید الہامی مضامین بیان ہوئے جو اس سے پہلے کبھی بیان نہ ہوئے تھے اور کثر سامعین اشکبار تھے۔ بیان کے بعد حضرت مولانا آدم صاحب دامت برکاتہم نے احقر راقم الحروف سے فرمایا کہ حضرت کے بیان سے دل زندہ ہوگیا اور اسلاف کی یاد تازہ ہوگئی اور فرمایا کہ حسبِ سابق اس بار بھی بیان کی کتابت وطباعت کے جملہ مصارف کا میں انتظام کروں گا لہٰذا اس کو ضبطِ تحریر میں لایا جائے چناں چہ داعیٔ سفر حضرت مولاناایوب سورتی صاحب دامت برکاتہم نے اس کو ٹیپ سے نقل فرمایا،احقر راقم الحروف نے مرتب کرکے جابجا عنوان قائم کیے اور اس کا نام ’’عرفانِ محبت‘‘ تجویز کیا گیا اور خانقاہ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچی سے پہلی بار شایع کیا جارہا ہے۔ آج مؤرخہ ۲۹؍ربیع الثانی ۱۴۱۸ھ مطابق ۴؍اگست ۱۹۹۷ء بروز دو شنبہ طباعت