عرفان محبت |
ہم نوٹ : |
|
عرفانِ محبت اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَشَدُّ حُبًّا لِّلہِ ؕ 1؎وَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَحُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ وَحُبَّ عَمَلٍ یُّبَلِّغُنِیْ حُبَّکَ اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَّفْسِیْ وَاَہْلِیْ وَمِنَ الْمَآءِ الْبَارِدِ 2؎حضراتِ سامعین! مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا یہ ذوق کہ اللہ والوں یعنی اللہ تعالیٰ کے عاشقوں میں زندگی گزارنا سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد اور شوقِ نبوت اور ذوقِ نبوت ہے جس کی دلیل ان شاء اللہ تعالیٰ آگے بیان کروں گا۔ انعامِ محبت صحابۂ کرام سے آپ نے فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں اس مرتبہ سے نوازا ہے کہ سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کو آج اس کے آرام کدہ اور گھر سے بے گھر کرکے حکم دے رہا ہے کہ : وَ اصۡبِرۡ نَفۡسَکَ مَعَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ بِالۡغَدٰوۃِ وَ الۡعَشِیِّ یُرِیۡدُوۡنَ وَجۡہَہٗ 3؎ _____________________________________________ 1؎البقرۃ: 165 2؎جامع الترمذی: 2/ 187، باب من ابواب جامع الدعوات،ایج ایم سعید 3؎الکہف: 28