عرفان محبت |
ہم نوٹ : |
|
محسن و خالق کہ ہم نے تمہیں پیدا کیا ماں کے پیٹ میں، ہم نے تمہیں دو آنکھیں دیں، پھر تم میری مرضی کے خلاف کیسے چلتے ہو؟ دوسرے سرورِ عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے کہلوایا تاکہ تم کو جو محبت اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ہے تو محبت سیّد الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم کی غیرت ہو کہ ہمارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ہمیں حکم فرمایا ہے۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اس حکم پر عمل کرنے کے لیے دو انجن لگادیے۔ جیسے کوئٹہ (پاکستان) میں پہاڑی پر جب ریل جاتی ہے تو دو انجن لگاتے ہیں آگے اور پیچھے، اسی طرح نظر کی حفاظت چوں کہ مشکل پرچہ تھا اس لیے قُلْ کے ذریعے اپنا حکم بھی شامل کیا۔ اس قُلْ میں اللہ تعالیٰ کا حکم شامل ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حکم بھی شامل ہوگیا کہ آپ فرمادیجیے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ جب ابّا اپنے بیٹوں کو دیکھتا ہے کہ نامحرم لڑکیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور غلط حرکت کررہے ہیں تو ابّا خود تو نہیں کہتا، باپ کو شرم آتی ہے کہ بچے کہیں گے کہ باپ کو کیسے پتا چل گیا، اس لیے ابّا اپنے دوستوں سے کہتا ہے کہ میرے بچوں کو سمجھادو کہ لڑکیوں کے ساتھ اُٹھا بیٹھا نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ کو بھی حیا آئی کہ میں اپنے غلاموں کو کس طرح کہہ دوں؟ لائق بندے شرما جائیں گے، اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرمایا کہ آپ فرمادیجیے کہ میرے بندے اپنی نظر کی حفاظت کریں، ہم کو چھوڑ کر غیروں کی طرف نہ دیکھیں۔ کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت مسجد کے مقتدی نہیں ہیں، ہمارے شاگرد نہیں ہیں، ہمارے مرید نہیں ہیں، محلہ والے نہیں ہیں لہٰذا یہاں بس اسٹاپ پر لڑکیاں ہیں، انہیں دیکھ لو لیکن میرا ایک شعر ہے ؎ جو کرتا ہے تُو چھپ کے اہل جہاں سے کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے بدنظری کا اثر جو بدنظری کرتا ہے اسے پھر اپنی بیوی سے محبت نہیں رہتی، دوسری آنکھوں میں