عرفان محبت |
ہم نوٹ : |
|
جو بندے میرے عاشق ہیں اور مجھے یاد کررہے ہیں آپ ان کے پاس جاکر بیٹھیے تاکہ آپ کی صحبت کے صدقے میں انہیں نسبتِ قویہ عطا کردوں اور آپ کی خوشبو سے انہیں ایسا بسادوں کہ جس طرف سے وہ گزریں آپ کی خوشبو پھیل جائے اور ان کے ذریعے سے قیامت تک میری محبت کی تاریخ قائم ہوجائے۔ کسی کے جہاد سے، کسی کی شہادت سے، کسی کی فراست سے، کسی کی عبادت سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابۂکرام سے پوچھا کہ آپ لوگ کیا کررہے ہو؟انہوں نے عرض کیا کہ ہم اللہ کو یاد کررہے ہیں تو آپ فوراً سمجھ گئے کہ یَدۡعُوۡنَ رَبَّہُمۡ والے یہی لوگ ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرا سوال کیا کہ اللہ تعالیٰ کو کیوں یاد کررہے ہو؟ عرض کیا کہ ہم اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا چاہ رہے ہیں اوراللہ تعالیٰ کے لیے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا چاہتے ہیں۔ نیت کا اثر میرے مرشد شاہ عبدالغنی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک شخص سبحان اللہ سبحان اللہ کہہ رہا ہے اور سڑک سے گزر رہا ہے، اس کا مقصد یہ ہے کہ لوگ مجھے اللہ والا سمجھ کر چندہ دیں، میری خوب خاطر ہو کہ یہ بہت بڑا عاشق حق جارہا ہے تو اس کے ہر سبحان اللہ کہنے پر گناہ اور وبال لکھا جارہا ہے کیوں کہ اس کا ذکر اللہ اللہ کے لیے نہیں ہے، پیٹ اور دنیا اینٹھنے کے لیے ہے۔ اور ایک آدمی اللہ کا حکم سمجھ کر اپنے بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے امرود بیچ رہا ہے اور وہ سڑک پہ کہہ رہا ہے کہ لے امرود، لے امرود تو اس کو ہر لے امرود کہنے پر سبحان اللہ سے زیادہ ثواب لکھا جاتا ہے کیوں کہ سبحان اللہ مستحب ہے، نفل ہے اور حلال کمائی فرض ہے۔ طَلَبُ الْحَلَالِ فَرِیْضَۃٌ بَعْدَ الْفَرِیْضَۃِ 4؎تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے فرمایا کہ تمہاری عاشقی ہم تسلیم _____________________________________________ 4؎کنزالعمال:5/4 (9203)،فضل فی فضائل الکسب،مؤسسۃ الرسالۃ ۔المغنی عن حمل الاسفار1/170 (684)،الفصل فی القابض واسباب استحقاقہ،مکتبۃ طبریۃ،ریاض