عرفان محبت |
ہم نوٹ : |
|
سماجاتی ہے، اس لیے حسن معاشرت اور بیوی کے حقوق کے لیے بھی یہ ضروری ہے کہ نظر کی حفاظت کی جائے۔ جو جتنا نظر بچاتا ہے اتنا ہی وہ اپنی بیوی کو پیار کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ سے معافی حاصل کرنے کا طریقہ اچانک ایک بات یاد آگئی۔حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عورتوں کی خطاؤں کو معاف کردیا کرو، ان کو مارنا پیٹنا غیرتِ مردانگی کے خلاف ہے، کمزوروں کو کیا مارنا ہے، لڑائی کرنی ہے تو محمد علی کلے کے پاس جاؤ، وہاں باکسنگ لڑو۔ ارے میاں! عورت کتنی ہی تندرست ہو، دو تین بچوں کے بعد اس میں جان نہیں رہتی۔ ہمارے ایک پُرمذاق دوست کہتے ہیں کہ جب آدمی سے آدمی منفی ہوگیا یعنی عورت سے بچہ پیدا ہوا، آدمی سے آدمی نکل آیا تو کیا رہا؟ کچھ بھی نہیں۔ عورت بچہ پیدا ہوجانے کے بعد کمزور ہوجاتی ہے لہٰذا ان کی ہزار خطائیں معاف کردو، قیامت کے دن ان شاء اللہ، اللہ تعالیٰ آپ کو معاف فرمائیں گے۔ بیویوں سے نیک برتاؤ کی دلسوز مثال دیکھیے! آپ کی بیٹی کو آپ کا داماد معاف کردیتا ہے تو ایسے داماد سے آپ کتنے خوش ہوں گے؟ قربان ہوجائیں گے ایسے داماد پر، کوئی بلڈنگ آپ کی ہو تو وہ بھی آپ اس کے نام لکھ دینا چاہیں گے تو جب ایک ابّا کو اتنی محبت ہے تو ربّا کو اپنی بندیوں سے کتنی محبت ہوگی؟ جس نے ان بندیوں کو پیدا کیا۔ ولی اللہ بننے کا راستہ جو شخص اپنی بیوی کی خطاؤں کو معاف کرتا ہے، ان کو پیار کرتا ہے، شفقت کرتا ہے، ایسے بندے کو اللہ تعالیٰ کی ولایت اور دوستی کا اعلیٰ مقام نصیب ہوتا ہے۔ تہجد گزاروں، سبحان اللہ پڑھنے والوں سے بھی زیادہ، جو اپنی بیویوں پر رحم کرتے ہیں، اچھے اخلاق سے پیش آتے ہیں، ان کو اللہ تعالیٰ بہت اونچے درجے کا مقام عطا کرتا ہے۔ یہاں تک کہ بعض لوگوں کو