Deobandi Books

زندگی کے قیمتی لمحات

ہم نوٹ :

6 - 42
زندگی کے قیمتی لمحات
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
 فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ  
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّ  الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَا اللہُ  ثُمَّ اسۡتَقَامُوۡا تَتَنَزَّلُ عَلَیۡہِمُ الۡمَلٰٓئِکَۃُ  اَلَّا تَخَافُوۡا  وَلَا تَحۡزَنُوۡا وَ اَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ  الَّتِیۡ  کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ ﴿۳۰﴾نَحۡنُ اَوۡلِیٰٓؤُکُمۡ فِی الۡحَیٰوۃِ الدُّنۡیَا  وَ فِی الۡاٰخِرَۃِ ۚ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَا تَشۡتَہِیۡۤ اَنۡفُسُکُمۡ وَ لَکُمۡ فِیۡہَا مَاتَدَّعُوۡنَ ﴿ؕ۳۱﴾ نُزُلًا  مِّنۡ غَفُوۡرٍ  رَّحِیۡمٍ ﴿٪۳۲﴾وَ مَنۡ اَحۡسَنُ  قَوۡلًا  مِّمَّنۡ دَعَاۤ  اِلَی اللہِ  وَعَمِلَ  صَالِحًا وَّ قَالَ  اِنَّنِیۡ مِنَ الۡمُسۡلِمِیۡنَ ﴿۳۳﴾وَ لَا تَسۡتَوِی الۡحَسَنَۃُ  وَلَاالسَّیِّئَۃُ ؕ اِدۡفَعۡ  بِالَّتِیۡ  ہِیَ  اَحۡسَنُ فَاِذَا الَّذِیۡ بَیۡنَکَ وَ بَیۡنَہٗ  عَدَاوَۃٌ کَاَنَّہٗ  وَلِیٌّ حَمِیۡمٌ ﴿۳۴﴾ وَ مَا یُلَقّٰہَاۤ  اِلَّا الَّذِیۡنَ صَبَرُوۡا ۚ وَ مَا یُلَقّٰہَاۤ  اِلَّا  ذُوۡحَظٍّ عَظِیۡمٍ﴿۳۵﴾   وَ اِمَّا یَنۡزَغَنَّکَ مِنَ الشَّیۡطٰنِ نَزۡغٌ فَاسۡتَعِذۡ بِاللہِ ؕ اِنَّہٗ  ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ﴿۳۶﴾1 ؎
اللہ سبحانہٗ و تعالیٰ قرآنِ پاک کے پارہ نمبر ۲۴، سورۂ حم السجدہ کے چوتھے رکوع میں ارشاد فرماتے ہیں کہ جن لوگوں نے اقرار کیا کہ ہمارا رب صرف اللہ ہے۔آیتِ شریفہ میںرَبُّنَا کو مقدم فرمایا، ورنہ عبارت یہ بھی ہوسکتی تھی اَللہُ رَبُّنَاکہ اللہ ہمارا رب ہے، لیکن اللہ تعالیٰ نے اسلوبِ بیان میںرَبُّنَا  کو مقدم فرمایا ۔اس تقدیم کی دو مصلحتیں ہیں:پہلی مصلحت یہ ہے کہ اَللہْ  مبتدا اور رَبُّنَا  خبر ہے، اللہ تعالیٰ نے خبر کو مقدم فرمایا تاکہ حصر کے معنیٰ پیدا ہوجائیں،اس لیے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر بیان القرآن میں رَبُّنَا اللہْ 
_____________________________________________
1؎  حٰمٓ السجدۃ : 30 ۔36
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معرفتِ الٰہیہ کا ذریعہ 7 1
3 وجودِ باری تعالیٰ پر ایک دیہاتی کا استدلال 8 1
4 دلیلِ لٹھ 8 1
5 کائنات کے آٹومیٹک وجود کے احمقانہ نظریہ کی تردید 9 1
6 مثنوی میں ایمان بالغیب کے نظائر 9 1
7 ذکر اﷲ کی برکات و ثمرات 12 1
8 دین پر ثابت قدمی ذکر اﷲ پر موقوف ہے 13 1
9 شیخ کے تین حق 13 1
10 تزکیہ کے معانی 14 1
11 ذکر اﷲ کی طاقت کی مثال 15 1
12 ذکر کا سب سے بڑا انعام 16 1
13 حضرت اُبی ابنِ کعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا واقعہ 17 1
14 ذکر اﷲ کی تاثیر 18 1
15 علامہ سید سلیمان ندوی کا واقعہ 21 1
16 ذکر اﷲ میں شیخ کے مشورے کی ضرورت 22 1
17 غیر اﷲ کی زنجیریں کیسے ٹوٹتی ہیں؟ 22 1
18 اﷲ کے نام کی مٹھاس کا کوئی ہمسر نہیں 23 1
19 تفسیر آیت اِنَّ الَّذِیۡنَ قَالُوۡا رَبُّنَااللہْ... الخ 24 1
20 فرشتے انسانوں پر کس کس وقت اترتے ہیں؟ 25 1
21 خوفِ خدا میں امن و سکون کی عجیب مثال 25 1
22 حفاظتِ نظر کا ایک عجیب فائدہ 27 1
23 دنیا میں فرشتوں کے ذمہ اہل اﷲ کی خدمات 29 1
24 تفسیرآیت وَ لَکُمۡ فِیۡہَامَاتَشۡتَہِیۡۤ اَنۡفُسُکُمۡ...الخ 29 1
25 آیتِ مبارکہ میں غَفُوۡرٍ رَّحِیۡمٍ کے نُزول کی حکمت 30 1
26 دعوت الی اﷲ میں عملِ صالح کی اہمیت 31 1
27 بُرائی کا بدلہ نیکی سے دینے کے فوائد 32 1
28 شیطانی وساوس کا علاج 32 1
29 شیطان کے مقابلے میں اﷲ تعالیٰ سے پناہ مانگنے کی حکمت 33 1
30 نفس و شیطان کو شکست دینے کا نسخہ 34 1
Flag Counter