نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے |
ہم نوٹ : |
|
بھی لوگوں نے گناہ کیاہے۔ شیطان اچانک حملہ کرتا ہے، لہٰذا بہادر مت بنو ۔ یہ آیت بتاتی ہے کہ ہم کمزور ہیں، ہم اسبابِ معصیت سے قریب رہ کر بچ نہیں سکتے۔ کوئی کسی لڑکی کو پی اے رکھ لے تو بچ سکتا ہے بدنظری سے؟ عورتوں کے ماحول میں رہتا ہو، لڑکیوں کا اسکول کھول لے ، ہروقت لڑکیوں کا داخلہ لے رہا ہے، گیارہ بارہ سال کی لڑکیوں سے آنکھیں ملاکر باتیں کررہا ہے تو کبھی بھی نہیں بچ سکتا، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی ہورہی ہے تِلْکَ حُدُوْدُ اللہِ حدود اللہ کے قریب مت رہو، کیوں کہ تمہارے نفس میں کھنچ جانے کی صلاحیت ہے، اِدھربھی میگنٹ اُدھر بھی میگنٹ دونوں چپک جاؤ گے، شیطان کھینچ لے گا۔ بقول شخصے شیطان بِھڑا دے گا اور آپس میں بِھڑجاؤ گے۔اَٹھنّی اور میگنٹ دونوں کو قریب کرلو تو دونوں چپک جائیں گے یا نہیں؟ اس لیے اللہ تعالیٰ کی حدود کے قریب بھی مت رہو۔ اچھا ایک بات اور ہے کہ بعضوں کا جسم تو دور ہے مگر دل میں تصورات سے اس کو قریب کررہے ہیں، دل میں اس کا تصور لارہے ہیں، جو دن میں دیکھتے ہیں رات میں اس کا تصور کرتے ہیں۔ شیطان بھی بڑا چالاک ہے،گٹھڑی کا ٹنے کے لیے اسی شکل میں آتا ہے، لہٰذا دل سے بھی ان کے قریب نہ رہو ، دل سے بھی لَااِلٰہَ کہو ، خالی زبان سے مت کہو، دل سے بھی باطل خداؤں کو نکالو، قبرستان مت بناؤ، دل اللہ کا گھر ہے ، یہ بہت بڑا گھر ہے، پریذیڈنٹ ہاؤ س کی کتنی نگرانی کی جاتی ہے کہ کوئی دشمن نہ آجائے۔ دل اللہ کا گھر ہے، اس کی نگرانی کرو ؎نہ کوئی راہ پا جائے نہ کوئی غیر آجائے حریمِ دل کا احمدؔ اپنے ہردَم پاسباں رہنا علومِ الوہیت اور علومِ رسالت میں مطابقت دیکھو! علومِ نبوت کو علومِ قرآن سے کتنی مناسبت ہے: تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللہِ فَلَا تَقۡرَبُوۡہَا اللہ کی حدود سے قریب نہ رہنا، نافرمانی کے اڈوں سے قریب مت رہنا۔ اب علمِ نبوت دیکھو: