نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے |
ہم نوٹ : |
|
دُعا میں تضرّع اور آہ و زاری کا ثبوت آپ کہیں گےکہ گڑگڑانا کہاں سے ثابت ہے؟ اُدْعُوْارَبَّکُمْ تَضَرُّعًا وَّخُفْیَۃً 14؎ اپنے رب سے خفیہ گڑ گڑا کر مانگو۔یہ ہےآہ وزاری۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے ایسے ہی بیان نہیں کردی، لوگ اس کو خالی تصوف سمجھتے ہیں،حالاں کہ سارا تصوف قرآنِ پاک وحدیثِ پاک سے لیا گیا ہے۔ بتاؤ! آہ و زاری کرنا قرآنِ پاک سے ثابت ہے یا نہیں ؟ اُدْعُوْا رَبَّکُمْ تَضَرُّعًاوَّخُفْیَۃً اپنے رب سے گڑ گڑا کر مانگو اور چپکے چپکے مانگو، لہٰذا گڑ گڑانا بھی خالی تصوف سے نہیں، قرآنِ پاک سے مستدل، مقتبس اور مدلل ہے، لہٰذا مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جب تک آہ وزاری نصیب نہیں ہوگی اللہ کی یاری نصیب نہیں ہوگی،لہٰذااس خالق باری کے عبدالباری لوگو! سن لو کہ ہم سب عبدالباری ہیں، اس خالق اور باری تعالیٰ شانہٗ کی یاری ہمیں کب نصیب ہوگی؟ جب ہم گڑ گڑا نا سیکھ لیں، رونا سیکھ لیں۔ گریہ و زاری کی برکات کل میں نے ایک قصہ سنایا تھا کہ ایک بزرگ مقروض ہوگئے۔ سارے قرض خواہ ان کو گھیرے ہوئے تھے اور وہ چادر سے منہ چھپائے ہوئے لیٹے تھے، ان کے پاس کچھ تھا ہی نہیں کہ دیتے، تھوڑی دیر بعد ایک بچہ آیا، وہ حلوہ فروش تھا۔ جب حلوہ بیچنے والا بچہ آیا تو بڑے میاں نے منہ کھول کر کہا کہ سب لوگ حلوہ کھالو، سارا حلوہ خرید لیا۔ بچے نے کہا کہ مولانا صاحب پیسے؟ تو پھر سے چادر اوڑھ کر منہ لپیٹ لیا اور دل ہی دل میں رونے لگے کہ یا للہ! اب کیا ہوگا؟ اب آپ ہی میری مدد فرمائیے۔ جب زیادہ دیر ہوگئی تو بچے نے چِلّاناشروع کردیا کہ ہائے مولانا!یہ کیا کررہے ہیں؟ آپ نے چادر اوڑھ لی، اب ہمارا ابا بہت ڈنڈے لگائے گا، وہ پیسہ مانگے گا، حساب لے گا۔ جب اس نے چلّانا شروع کر دیا تو ان میں اللہ تعالیٰ نے غیب سے ایک شخص کو بھیجا ۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں _____________________________________________ 14؎الاعراف:55