نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے |
ہم نوٹ : |
|
دیکھو! حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنی دعا مانگی ہے: اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ عَیْنَیْنِ ھَطَّالَتَیْنِ اے اللہ! ایسی آنکھیں عطا کر دے جو بے حد برسنے والی ہوں ،موسلادھار برسنے والی ہوں تَسْقِیَانِ الْقَلْبَ بِذُرُوْفِ الدَّمْعِ جن آنسوؤں سے دل سیراب اور ہرا بھر اہوجائے قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَمًاوَّالْاَضْرَاسُ جَمْرًا 25؎قبل اس کے کہ آنسو خون بن جائیں اور داڑھیں آگ بن جائیں یعنی جہنمی رونا چاہیں گے تو ان کے آنسو خون کے آنسو ہوں گے اور داڑھیں انگارے بن جائیں گی۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو محفوظ فرمائیں۔ اس لیے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں ؎اے دریغا اشکِ من دریا بدے تا نثارِ دلبر زیبا شدے کاش! میرے آنسو دریا ہوجاتے ، تو میں اس محبوب حقیقی تعالیٰ شانہٗ پر قربان کر دیتا۔ بعض لوگ اندر اندر روتے ہیں، اس لیے ان کو حقیر مت سمجھو۔ ایک شخص نے لکھا کہ مجھے رونا نہیں آتا۔ فرمایا کہ نہ رونے کا جو غم ہےیہ دل کا رونا ہے اور دل کا رونا آنکھ کے رونے سے افضل ہے۔ سبحان اللہ! کسی کو بھی حکیم الامت رحمہ اللہ تعالیٰ مایوس نہیں فرماتے تھے۔ استقامت گریۂ ندامت سے بھی افضل ہے بعض اللہ والوں کا دل ہر وقت روتا رہتا ہے، لیکن آنسوؤں سے بھی روتے ہیں، اور جو کم روتے ہیں ان کی آنکھوں میں بھی میں نے بارہا آنسو دیکھے ہیں، اس لیےبس استقامت دیکھو، زیادہ رونے سے بھی کسی کے معتقد نہ ہوجاؤ، یہ دیکھو کہ اس کی دین میں استقامت کتنی ہے۔ جب گناہوں کے اسباب سامنے آتے ہیں پھر اس کی شکل کو دیکھو کہ یہ کس حالت میں رہتا ہے۔ بلی کے تقویٰ کا کچھ اندازہ نہیں ہوسکتا جب تک چوہا سامنے نہ آجائے۔ جب چوہا _____________________________________________ 25؎الجامع الصغیر:/95(1530)،دارالکتب العلمیۃ، بیروت،ذکرہ بلفظ بذروف الدموع، وفی روایۃ بذروف الدمع/کنز العمّال:184/2، باب جوامع الدعاء ،مؤسسۃ الرسالۃ