نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے |
ہم نوٹ : |
|
ناز ل ہورہا ہے۔ نمبردوکیا ہے ؟ حضرت اُمِ سلمہ رضی اللہ عنہا سے ایک صحابی نے پوچھا کہ اے امِ سلمہ! میری ماں! سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر میں کون سا وظیفہ زیادہ پڑھتے تھے؟ فرمایا کہ میرے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ کثرت سے پڑھتے تھے۔ بخاری شریف کی روایت ہے۔ لہٰذا دوسری دعا یہ پڑھتے رہو کہ اے دلوں کو بدلنے والے! میرے دل کو دین پر قائم رکھیے۔ تیسری دعا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں یہ سکھائی کہ یوں کہو یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُ اَصْلِحْ لِیْ شَأْنِیْ کُلَّہٗ وَلَاتَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ 21؎ اے زندہ حقیقی! اے سنبھالنے والے! اے سارے عالم کو تھامنے والے !میرے چھوٹے سے دل کو دین پر قائم رکھیے اَصْلِحْ لِیْ شَأْنِیْ کُلَّہٗ میری ہر حالت کو آپ درست فرمادیجیے، جتنی بگڑی ہے سب بنا دیجیے، یہ مطلب ہے اَصْلِحْ لِیْ شَأْنِیْ کُلَّہٗ کا کہ میری جتنی بگڑی ہے، خواہ دنیا کی بگڑی ہو یا آخرت کی سب بنا دیجیے ، کس قدر جامع دعا ہے۔ شَأْنِیْ مفعول ہے اَصْلِحْ کا ،اس لیے تاکید کُلَّہٗ منصوب آرہی ہے وَلَا تَکِلْنِیْ اِلٰی نَفْسِیْ طَرْفَۃَ عَیْنٍ ایک سانس کو بھی مجھے نفس دشمن کے سپرد نہ فرمائیے، ایک سیکنڈ کے اندر بھی یہ وار کرجاتا ہے، ایساظالم دشمن دنیا میں کوئی دوسرا نہیں، ورنہ ہر دشمن دنیا میں کچھ تو اسکیم بنائے گا، کچھ تو ٹائم لگے گا، لیکن نفس کے بارے میں سرورِعالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ایک سانس کے لیے، پلک جھپکنے کے برابر بھی اے اللہ! مجھے میرے نفس کے حوالے نہ فرمائیے۔ تین باتیں ہوگئیں۔ اور نمبرچار کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ سکھاتے ہیں کہ دیکھو ہماری رحمت نفس سے حفاظت والی کب ملے گی؟ جب تم میری نصیحت پر عمل کرو گے، جیسے ابّا کہتا ہے کہ میرا یہ انعام اور وظیفہ جب ملے گا جب یہ کام کرو گے، تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا اِلَّا مَارَحِمَ رَبِّیْ کی رحمت کب ملے گی؟ جب تم معصیت کے اسباب سے دُور رہو گے تِلۡکَ حُدُوۡدُ اللہِ فَلَا تَقۡرَبُوۡہَا 22؎ میری حدود یعنی گناہوں کی جو سرحدیں ہیں جن کو میں نے حرام کیا ہے، اگر ان سے قریب نہ رہو گے تو میری رحمت پاجاؤ گے اور اگر تم قریب رہو گے تو اِلَّا مَارَحِمَ کا وظیفہ پڑھتے ہوئے بھی مبتلا ہوجاؤ گے، تہجد پڑھ کر _____________________________________________ 21؎کنزالعمال:139/2، (3498)،ادعیۃ الصباح والمساء،مؤسسۃ الرسالۃ 22؎البقرۃ:187