Deobandi Books

نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے

ہم نوٹ :

10 - 42
عمر چالیس سال تھی اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی عمر مبارک پچیس سال تھی۔ پچیس سال کی جوانی میں چالیس سال کی بیوی دی گئی۔ جن سے اللہ تعالیٰ دین کا کام لیتے ہیں ان کو مٹی کے کھلونوں میں زیادہ مشغول نہیں فرماتے ہیں۔ جوانی کے وقت میں چالیس سال کی بیوی دی، تو معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو دین ہی کے لیے قبول فرمایا تھا اور بعض وقت حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جب دیکھتی تھیں کہ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا بہت زیادہ تذکرہ فرماتے ہیں کہ ان کی برکت سے ہمیں اسلام کی اشاعت میں بہت مدد ملی ، ان کے مال سے اسلام میں مدد ملی، وہ بہت سمجھ دار تھیں، جب بھی کوئی پریشائی پیش آتی تو وہ تسلی دیتی تھیں کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں اور آپ کو اللہ تعالیٰ ضایع نہیں فرمائیں گے۔ تو ایک مرتبہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) ان کا اتنا تذکرہ کرتے ہیں، جن کے جبڑے سرخ ہوگئے تھے اور وہ معمر ہوگئی تھیں؟ تو اس وقت حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شاباش نہیں دی، بلکہ بہت درد ناک لہجے میں فرمایا کہ اے عائشہ ! تم خدیجہ کے رُتبے کو نہیں جانتیں۔
 یہ چند باتیں میں نے پہلے عرض کردیں۔ اب عرض کرتاہوں کہ آج میں نے جو آیت تلاوت کی ہے اور حدیث پیش کی ہے، پہلے اس کا ترجمہ سن لیجیے! کیوں کہ جب نشر زیادہ ہوجاتا ہے تو لف مشکل ہوجاتا ہے یعنی اگر مضمون پھیل جاتا ہے تو اس کو سمیٹنا مشکل ہوجاتا ہے ، اس لیے پہلے ان کا ترجمہ کرلوں۔
آیت لَاَمَّارَۃٌۢ بِالسُّوۡٓءِ جملۂ اسمیہ سے نازل ہونے کاراز
میں نے جو آیت تلاوت کی اس میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اِنَّ  النَّفۡسَ لَاَمَّارَۃٌۢ بِالسُّوۡٓءِبے شک نفس ا مّارہ بالسوء ہے۔یعنی کثیر الامر بالسوء ہے،بُرائی کا بہت زیادہ حکم کرنے والا ہے،اور اِنَّ داخل کرکے جملۂ اسمیہ کیوں نازل فرمایا؟ اس لیے کہ عربی قواعد کے لحاظ سے جملۂ اسمیہ دوام اور ثبوت پر دلالت کرتا ہے۔مطلب یہ ہوا کہ نفس جوان ہو یا بڈھا ہو،اس سے ہمیشہ آخری سانس تک ہوشیار رہو، یہ ہمیشہ کثیر الامر بالسوءہے، ہمیشہ کثرت سے بُرائیوں کا حکم دیتا رہے گا،اس لیے جن لوگوں کے بال سفید ہوگئے ان کو پریشان نہیں ہونا چاہیے کہ اب بھی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 معترضینِ رسول کو دنداں شکن جواب 8 1
3 حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مناقب 9 1
4 حضرت خدیجۃ الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مناقب 9 1
5 آیت لَاَمَّارَۃٌۢ بِالسُّوۡٓءِ جملۂ اسمیہ سے نازل ہونے کاراز 10 1
6 نفس کے خلاف جہاد کا طریقہ 11 1
7 نفس کااژدھا اور اسبابِ معصیت 12 1
8 بے زبانی عشق کا فیض 14 1
9 قربِ حق تعالیٰ کی بے مثال لذت 16 1
10 راہِ حق کا سب سے بڑا حجاب 16 1
11 ایمان کی بجلی کے منفی اور مثبت تار 17 1
12 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت 17 1
13 حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی امت پر شانِ رحمت 19 1
14 سایۂ رحمت دلانے والی دُعائیں 20 1
15 دُعا میں تضرّع اور آہ و زاری کا ثبوت 21 1
16 گریہ و زاری کی برکات 21 1
17 موردِ رحمت چار قسم کے افراد 22 1
18 آیت رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا کا ترجمہ وتفسیر 23 1
19 نفس کی تعریف 25 1
20 توفیق کی تعریف 26 1
21 نفس کے شرسے بچنے کے نسخے 27 1
22 علومِ الوہیت اور علومِ رسالت میں مطابقت 29 1
23 حق تعالیٰ کی قدرتِ قاہرہ کے مظاہر 31 1
24 گناہ گاروں کے آنسوؤں کی مقبولیت 32 1
25 استقامت گریۂ ندامت سے بھی افضل ہے 34 1
Flag Counter