نفس کے حملوں سے بچاؤ کے طریقے |
ہم نوٹ : |
|
۳) توفیق کی تیسری تعریف ہے تَسْھِیْلُ طَرِیْقِ الْخَیْرِ ، وَتَسْدِیْدُ طَرِیْقِ الشَّرِّ خیر کے راستے آسان ہوجائیں اور بُرائیوں کے راستے مسدود ہوجائیں۔ چلاتھا بدنظری کرنے کے لیے، سڑک پر کوئی حسین ہی نہیں آیا، اللہ تعالیٰ نے سب کو بھگادیا، جیسے امّاں مہربان ہے تو مٹی بھی کھانے نہیں دیتی ہے، پونچھا لگا دیتی ہے کہ اچھا اب کھاؤ، دیکھیں کہاں سے کھاتے ہو؟ ساری مٹی ہی صاف کردیتی ہے اور ان لڑکوں پر چوکیدار رکھ دیا جو مٹی لے کر اس کو کھلانے آتے ہیں۔ چوکیدار پہلے تلاشی لیتا ہے، اچھا کہیں مٹی تو نہیں لارہے ہیں اور لڑکے سے کہتے ہیں کہ تمہاری امّاں ہمیں تنخواہ ہی اس لیے دیتی ہیں کہ تم نالائق ہو، اس لیے مٹی لانے والے بچوں سے بھی بچا کرو، تو اللہ تعالیٰ جب فضل فرماتے ہیں تو اسباب اس طرح سے پیدا کردیتے ہیں کہ شکار ہی اڑادیتے ہیں یا شکار کے وقت میں اس کو پاخانہ لگ جاتا ہے۔ ایک شخص نے ایک کُتیا کو شکار کی ٹریننگ دی، لیکن جب شکار سامنے آتا تو اس کو ہگاس لگ جاتی تھی یعنی وہ ہگنے لگتی تھی، تو یہ مثل مشہور ہوگئی کہ شکار کے وقت میں کتیا ہگاسی۔ ایسے ہی جب کسی کو گناہ کا تقاضا ہوااور معشوق بھی مل گیا، لیکن اچانک اس کو اتنے زور سے پاخانہ لگا کہ معشوق بھی بھاگ گیا۔اللہ تعالیٰ بھلائی کے اسباب پیدا فرمادیں اور شر کے راستے بند فرمادیں۔ مولانا اعزاز علی صاحب رحمۃاللہ علیہ استاذ الادب والفقہ اور دارالعلوم دیوبند کے بڑے اکابر میں سے ہیں جنہوں نے مقامات میں توفیق کی یہ تینوں تعریفیں بیان کردیں۔ نفس کے شرسے بچنے کے نسخے تو اللہ تعالیٰ نے اِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّیْ کی رحمت دینے کے لیے یہ دعا سکھائی: رَبَّنَا لَا تُزِغۡ قُلُوۡبَنَا بَعۡدَ اِذۡ ہَدَیۡتَنَاوَ ہَبۡ لَنَا مِنۡ لَّدُنۡکَ رَحۡمَۃً ۚ اِنَّکَ اَنۡتَ الۡوَہَّابُ اس لیے ایک دعا توآپ یہ مانگ لیجیے، اس طرح آپ نفس کے شرسے ان شاء اللہ تعالیٰ محفوظ رہیں گے۔ نفس کے شرسے بچنے کا یہ نسخہ بیان ہورہا ہے، ذرا غور سے سنیے۔ نمبر ایک کیاہے؟ رَبَّنَا لَا تُزِغۡ قُلُوۡبَنَا سے اِلَّا مَارَحِمَ کی رحمت مانگ لو کہ استقامت علی الدین جب ہوگی کہ تم نفس کے شرسے بچے رہو اِلَّا مَارَحِمَ رَبِّیْ کے ذریعے سے نفس کے شر سے بچنے کا اعلان