ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2016 |
اكستان |
|
''مستحب یہ ہے کہ آدمی نمازمیںاپنی نگاہ سجدہ کی جگہ پر رکھے۔'' حدیث شریف میں آتاہے : فَاِذَا صَلَّیْتُمْ فَلَا تَلْتَفِتُوْا فَاِنَّ اللّٰہَ یَنْصِبُ وَجْہَہ لِوَجْہِ عَبْدِہ فِیْ صَلَاتِہ مَا لَمْ یَلْتَفِتْ .(سنن الترمذ،حدیث: ٨٢٦٣ ، مستدرک الحاکم، حدیث: ٨٦٣ ) ''جب نمازپڑھو تواِدھراُدھرتوجہ نہ کرواِس لیے کہ اللہ تعالیٰ نمازمیںاپناچہرہ بندہ کے چہرہ کی طرف اُس وقت تک کیے رکھتے ہیںجب تک بندہ اپنارُخ نہیں پھیرتا۔'' ایک اورحدیث میں ہے : دَخَلَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ الْکَعْبَةَ مَاخَلَفَ بَصَرُہ مَوْضِعَ سُجُوْدِہِ حَتّٰی خَرَجَ مِنْہَا.(المستدرک للحاکم،حدیث: ١٧٦١ ) ''جب رسول اللہ ۖ کعبہ میں داخل ہوئے تواپنی نگاہ سجدہ کی جگہ سے نہیں اُٹھائی یہاںتک کہ آپ کعبہ سے باہرتشریف لے آئے۔'' (٦) نمازپڑھتے ہوئے سکون وطمانینت اورخشوع وخضوع کاحکم ہے،قرآن دیکھ کر پڑھنے میںوہ سکون وطمانینت اورخشوع وخضوع نہیںرہتاکیونکہ ساری توجہ قرآن پر ہوتی ہے قرآن کھولنے، بند کرنے اوراَوراق پلٹنے میںکہاںخشوع پیدا ہوسکتا ہے۔ نبی کریم ۖنے فرمایا : لَیْسَ یَنْبَغِْ اَن یَّکُوْنَ فِی الْبَیْتِ شَیْیٔ یُشْغِلُ الْمُصَلِّی . ١ ''گھرمیں کوئی ایسی چیز نہیںہونی چاہیے جونمازی کومشغول کرتی ہو۔'' (٧) یہ بات پہلے گزرچکی ہے کہ نمازمیںقرآن دیکھ کرپڑھناحفاظتِ قرآن کے لیے سخت مضرہے،نبی کریم ۖنے فرمایا : تَعَاہَدُوا الْقُرْآنَ فَوَ الَّذِْ نَفْسِیْ بِیَدِہ لَہُوَ اَشَدُّ تَفَصِّیًا مِّنَ الْاِبِلِ فِی عُقُلِہَا. ٢ ١ سُنن اب داود رقم الحدیث ٢٠٣٠ و مُسنداَحمد رقم الحدیث ١٦٦٣٦ ٢ بخاری شریف رقم الحدیث ٥٠٣٣