Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2016

اكستان

52 - 65
رُوئے زمین پر آپ کے لائے ہوئے مذہب سے زیادہ ناپسندیدہ میرے نزدیک کوئی مذہب نہیں تھالیکن اب آپ کالایا ہوا دین اور مذہب میرے نزدیک سب سے پسندیدہ اور محبوب بن چکاہے،پہلے آپ کے شہر سے زیادہ ناپسندیدہ میرے لیے کوئی بھی شہر نہیں تھامگر اب آپ کے شہر سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ بھی کوئی  شہر نہیں۔''(بخاری شریف کتاب المغازی رقم الحدیث ٤٣٧٢)
آپ کو اِن کے اِسلام لانے سے بڑی خوشی ہوئی کیونکہ وہ قبیلے کے سردار تھے اور بعد میں اِن کی اِتباع میں اِن کے قبیلے اور قوم کے بہت سے اَفراد نے اِسلام قبول کرلیا،پھرنبی پاک کی مسامحت اور نرمی کایہ معاملہ صرف ثمامہ اور اُن کی قوم تک ہی محدود نہیں رہابلکہ یہ آگے بڑھ کر اُن لوگوں تک بھی پہنچ گیاجو مسلمانوں کے روایتی اور پکے دُشمن تھے،ہوایوں کہ جب ثمامہ اور اُن کی قوم اِسلام لے آئے اور اِسلام لانے کے بعد یہ لوگ اپنے وطن واپس لوٹے تو اَوّلاً تو مکہ والوں نے اُنہیں بھی تنگ کرنا چاہا مگر چونکہ یمامہ کے غلہ جات ہی سے اُن کی گزربسر ہوتی تھی اِس لیے اُنہوں نے اپنا اِرادہ منسوخ کردیالیکن ثمامہ نے مسلمانوں پر اُن کے مظالم کا بدلہ لینے کی غرض سے اُن کو غلہ نہ دینے کی قسم کھالی،   اب مکہ والے زبردست مصیبت میں پھنس گئے،اُنہیں کوئی راہ اِس مشکل سے نکلنے کی نظر نہ آتی تھی ، بالآخر اُنہیں ایک اُمید گاہ نظرآئی اور وہ خواہی نخواہی آنحضرت  ۖ کی خدمت میں پہنچے، معاملہ بتایا اور سفارش کی درخواست کی۔ایسے موقع پر دُنیا کا عام قسم کا قائد،فاتح یا مصلح کیا کرتا،یہ کوئی بھی باعقل شخص سمجھ سکتا ہے لیکن ہمارے نبی نے وہ نہیں کیا،آپ نے ثمامہ کو اپنی قسم پر برقراررہنے اور مکہ والوں کو اِیمان لانے پر مجبور کرنے کونہیں کہا،نہ خود آپ نے اُس وقت مکہ والوں کو اِس قسم کی کوئی بات کہی بلکہ آپ نے ثمامہ کو خبر بھجوائی کہ مکہ والوں تک غلہ رسانی کا سابقہ نظام جاری رکھو، کیادُنیا کا کوئی بھی مذہب کشادہ ظرفی اور اِنسانیت نوازی کی ایسی مثال پیش کرسکتاہے  ؟
حضرت ثمامہ نبی پاک  ۖ کے ذاتی کردار اور مسلمانوں کے حسنِ سلوک اور اِسلام کی حقانیت سے کس قدر متاثرہوئے تھے،اِس کا اَندازہ اِس سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جب آپ کی وفات
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درس حدیث 7 1
5 آقائے نامدار ۖ کی دُنیاسے بے رغبتی 7 4
6 دُنیا گزارے کی جگہ ہے محبت کی نہیں : 8 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 10 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 10 7
9 قومی مصارف اور ذرائع آ مدنی....... کتاب اللہ کے اِشارات : 10 7
10 نیکی : 10 7
11 دُوسری ضرورتیں اورمَداتِ آمدنی : 12 7
12 تناسب : 15 7
13 دفاعی مصارف اور ذرائع آمدنی : 16 7
14 حکومت ِاِسلامیہ ، پوری دُنیا کی قیادت : 16 13
15 اَقلیتوں پر بوجھ نہیں ڈالا گیا : 18 13
16 اِسلام کیا ہے ؟ 20 1
17 خاص وقتوں کی خاص دُعائیں 20 16
18 قصص القرآن للاطفال 24 1
19 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 24 18
20 ( ہاتھی والوں کا قصہ ) 24 18
21 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 28 1
22 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 28 21
23 اِبتدائی تعلیم : 28 21
24 روانگی دیو بند و آغاز ِ عربی : 29 21
25 دارُالعلوم دیو بند میں علمی اِستفادہ : 29 21
26 اَسا تذۂ کرام : 30 21
27 زمانہ ٔ طالب علمی میں خصوصی شغف : 31 21
28 مد ینہ منورہ میں درس و تد ریس : 32 21
29 صدارت دارُالعلوم دیو بند : 34 21
30 درسِ حدیث : 34 21
31 خصوصیاتِ سنن تر مذی : 35 21
32 سلسلہ سند ِ حدیث : 35 21
33 کیا اِسلام کی اِشاعت میں جبر و اِکراہ کا دخل ہے ؟ 38 1
34 کیا دین ِمسیحی میں قتال کا تصور نہیں ؟ 40 33
35 یہودیت اور تشدد پسندی : 40 33
36 ایک اور واقعہ : 53 33
37 بقیہ : قرآن کے پیارے قصے 57 18
38 گلدستہ ٔ اَحادیث 58 1
39 حضور ۖ ہر مہینہ تین روزے رکھا کرتے تھے : 58 38
40 نبی اَکرم ۖ روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 62 1
42 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter