ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2016 |
اكستان |
|
تعلیم و تربیت کا غیر معمولی اور بہت زیادہ خیال تھا، اِس وجہ سے آپ کی اِبتدائی تعلیم بہت عمدہ ہوئی، قاعدہ بغدادی جنابہ والدہ مر حومہ کے پاس پڑھا، پانچویں سپارہ تک والدہ مرحومہ تعلیم دیتی رہیں اور اِس کے بعد سے آخر قرآن تک والد مر حوم سے پڑھا، اِس کے بعد فارسی پڑھی پھر اسکول میں داخل ہوگئے اور حساب جبرو مقابلہ، اَقلیدس، جغرافیہ، تاریخ، مساحت ِعملی، اُردو، فارسی، اِن علوم میں بارہ سال کی عمر میں مہارت حاصل کی۔ روانگی دیو بند و آغاز ِ عربی : اَوائلِ صفر ١٣٠٩ھ میںآپ دیو بند تشریف لائے اور شیخ الہند رحمة اللہ علیہ کی مسجد کے سامنے کوٹھی کے کمرہ میں اِقامت فرمائی اور حضرت شیخ الہند رحمة اللہ علیہ کے فرمانے پر حضرت مولانا خلیل اَحمد صاحب رحمة اللہ علیہ نے ''میزان الصرف '' شروع کرائی، اِس طرح سے آپ کی عر بی تعلیم کا آغاز اَکابر کے مجمع میں شیخ ِوقت کے مقدس ہاتھوں سے ہوا۔ دارُالعلوم دیو بند میں علمی اِستفادہ : آپ نے صفر ١٣٠٩ھ سے شعبان ١٣١٦ھ تک دارُالعلوم دیوبند میں رہ کر علمی اِستفادہ ماہرین اَساتذہ سے کیا، آپ نے اَوقاتِ مدرسہ کے علاوہ خارج اَوقات میں بہت سی کتابیں اَساتذہ سے پڑھیں اور بہت محنت و توجہ سے علوم کوحاصل کیا۔ اِس شغف اور پا بندی کودیکھ کراَساتذہ کرام نے اپنی عنایتیں زیادہ سے زیادہ مبذول فرمائیں چنانچہ شیخ الہند رحمة اللہ علیہ باوجودیکہ دارُالعلوم دیوبند کے شیخ التدریس تھے اور آپ کے درس میں اُو نچی کتابیں رہتی تھیں لیکن آپ کو شیخ الہند رحمة اللہ علیہ نے اِبتدائی کتابیں بھی پڑھائیں اور اکثر کتابیں باو جود مصروفیات کے خارج اَوقاتِ مدرسہ پڑھائیں، آپ ہمیشہ اِمتحان میں اَعلیٰ اور نمایاں نمبروں سے پاس ہوتے رہے،ہر پرچہ اِمتحان کے مفروضہ نمبر اگر ٢٠ ہوتے تو٢١، ٢٢، ٢٣ نمبر حاصل فرماتے تھے اور اگر نمبر مفروضہ ٥٠ ہوتے تو ٥١، ٥٢، ٥٣ نمبر حاصل فرماتے اور صدرا کے اِمتحان میں توآپ نے ٧٥ نمبر حاصل کیے۔