Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2016

اكستان

15 - 65
 ''(اللہ تعالیٰ اہلِ ثروت کو خطاب فرما رہے ہیں)دیکھو دیکھو، تم ہی کوخاص تم ہی کو دعوت دی جا رہی ہے کہ راہِ خدا میں خرچ کرو، پھر تم میں سے کچھ وہ ہیں جو( خرچ نہیں کرتے) بخل کرتے ہیں یاد رکھو جو بخل کرتا ہے وہ خدا سے نہیں خود اپنے آپ سے بخل کرتاہے اللہ تعالیٰ کو کوئی ضرورت نہیں ہے وہ بے نیاز ہے (یہ تعلیمی تعمیری ترقیاتی اور دفاعی ضرورتیں خود تمہاری ضرورتیں ہیں جن کی بنا ء پر تم اگر دولت مند ہو تب بھی) فقیر اور حاجت مندہو، اِس حقیقت کو سمجھو اور پورے حوصلہ سے خرچ کرو ، (اور اگر خرچ سے) منہ موڑتے ہو (تو یقین رکھو تباہی اور بر بادی تمہارا اِنتظار کر رہی ہے، مگر بر باد تم خود ہو گے خدا وند ِعالم کی ذات باقی اور بے نیا ز ہے اُسے کبھی کوئی زوال نہیں آ سکتا، تم فنا ہوجاؤ گے ) تو اللہ تعالیٰ کسی دُوسری قوم کو تمہارا بدل کردے گا، وہ تم جیسے نہیں ہوں گے۔'' (سورۂ محمد  آیت  :  ٣٨) 
تناسب  : 
سا لانہ بچت کا ڈھائی فیصدی جس کو'' زکوة'' کہا جاتا ہے وہ فقیروں یتیموں بیواؤں اور مسکینوں کا مخصوص حصہ ہے اِس میں سے اُن تعمیری اور تعلیمی مَدات پر خرچ نہیں کیا جائے گا، اِن مدات کے لیے اَصحابِ حیثیت کواور رقم فراہم کرنی ہوگی، اِس کا تناسب کیا ہو  ؟  یہ تناسب ضرورتوں کا لحاظ کرتے ہوئے خود اہلِ ثروت طے کریں یا وہ معتمد یا اہل الرائے طے کریں جو عہد ِنبوی (علی صا حبہا الصلٰوة والسلام)کے عرفاء   ١  کی طرح اپنے قبیلے یا اپنی آبادی کی نمائندگی کرتے ہوں، خرچ کرنے والوں اور بخل کرنے والوں کوقید و بند اور ضبطی جائیداد جیسی کسی قانونی سزاکی دھمکی نہیں دی گئی، اَلبتہ نتیجے سے آگاہ کردیا گیا ہے وہی دھمکی ہے، تنبیہ کردی گئی ہے کہ بخل کا نتیجہ خود اُن کے اپنے حق میں بخل ہو گا، اِس سے زیادہ کیا بخل ہو سکتا ہے کہ اِنسان خود اپنے ہاتھوں اپنا مستقبل خراب کرلے اور چند ٹکے بچانے کی  خاطر عام تباہی اور بر بادی مول لے لے۔ یہی تنبیہہ اور آگاہی دُوسرے موقع پر مختصر اَنداز میں دی گئی ہے  :
  ١   چوہدریوں

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درس حدیث 7 1
5 آقائے نامدار ۖ کی دُنیاسے بے رغبتی 7 4
6 دُنیا گزارے کی جگہ ہے محبت کی نہیں : 8 4
7 دورِ حاضر کے سیاسی اور اِقتصادی مسائل 10 1
8 اِسلامی تعلیمات و اِشارات 10 7
9 قومی مصارف اور ذرائع آ مدنی....... کتاب اللہ کے اِشارات : 10 7
10 نیکی : 10 7
11 دُوسری ضرورتیں اورمَداتِ آمدنی : 12 7
12 تناسب : 15 7
13 دفاعی مصارف اور ذرائع آمدنی : 16 7
14 حکومت ِاِسلامیہ ، پوری دُنیا کی قیادت : 16 13
15 اَقلیتوں پر بوجھ نہیں ڈالا گیا : 18 13
16 اِسلام کیا ہے ؟ 20 1
17 خاص وقتوں کی خاص دُعائیں 20 16
18 قصص القرآن للاطفال 24 1
19 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 24 18
20 ( ہاتھی والوں کا قصہ ) 24 18
21 چو دہویں صدی کا شیخ الحدیث 28 1
22 شیخ الا سلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمد مدنی نور اللہ مر قدہ 28 21
23 اِبتدائی تعلیم : 28 21
24 روانگی دیو بند و آغاز ِ عربی : 29 21
25 دارُالعلوم دیو بند میں علمی اِستفادہ : 29 21
26 اَسا تذۂ کرام : 30 21
27 زمانہ ٔ طالب علمی میں خصوصی شغف : 31 21
28 مد ینہ منورہ میں درس و تد ریس : 32 21
29 صدارت دارُالعلوم دیو بند : 34 21
30 درسِ حدیث : 34 21
31 خصوصیاتِ سنن تر مذی : 35 21
32 سلسلہ سند ِ حدیث : 35 21
33 کیا اِسلام کی اِشاعت میں جبر و اِکراہ کا دخل ہے ؟ 38 1
34 کیا دین ِمسیحی میں قتال کا تصور نہیں ؟ 40 33
35 یہودیت اور تشدد پسندی : 40 33
36 ایک اور واقعہ : 53 33
37 بقیہ : قرآن کے پیارے قصے 57 18
38 گلدستہ ٔ اَحادیث 58 1
39 حضور ۖ ہر مہینہ تین روزے رکھا کرتے تھے : 58 38
40 نبی اَکرم ۖ روزانہ سوتے وقت تینوں قل پڑھ کر دم کیا کرتے تھے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 62 1
42 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter